National Accountability Beureau (NAB), Lahore has summoned former Punjab Chief Minister Shahbaz Sharif in person on June 2 to complete the ongoing probe into the alleged money laundering case and assets in excess of income from Lahore. Click on the link to see full news on BAADBAN TV

*قومی احتساب بیورو-لاہور*
*پریس ریلیز*
*لاہور۔۔۔29 مئی 2020*

قومی احتساب بیورو (نیب)، لاہور کیجانب سے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کے کیس میں سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کیخلاف جاری تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے انہیں نیب لاہور نے *2 جون* کو زاتی حیثیت میں طلب کر رکھا ہے اس حوالے سے نیب لاہور کیجانب سے شہباز شریف کو گزشتہ پیشی پر نیب کی ایس او پیز کے تحت باقاعدہ مفصل سوالنامہ بھی فراہم کیا گیا تھا اور انکی خواہش کیمطابق انہیں مناسب وقت بھی فراہم کیا گیا تاکہ اس دوران وہ مطلوبہ مکمل ریکارڈ کی دستیابی ممکن بنا سکیں۔
نیب لاہور کی ٹحقیقاتی ٹیم نے اس دوران کرونا وبا کے پیش نظر پہلے سے مزید بہتر انتظامات بھی مکمل کر لئے ہیں جن میں سماجی فاصلہ (SOCIAL Distancing), سینی ٹائزرز (Sanitizer )کی فراہمی کے علاوہ ٹیبل پر گلاس وال (Glass Wall) کی تنصیب شامل ہیں اسکے علاوہ سوال جواب کے دوران CIT ممبران کیلئے ماسک کے استعمال کی پابندی پر بھی عمل درآمد کیا جائیگا۔ علاوہ ازیں نیب لاہور کیجانب سے روزانہ کی بنیاد پر تمام انٹرویو رومز (Interview Rooms) کو جراثیم کش اسپرے سے باقاعدہ صاف بھی کیا جا رہا ہےتاکہ ان رومز میں پیش ہونیوالے افراد اور نیب کے افسران کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔ اسکے علاوہ نیب لاہور حکومت کیجانب سے متعارف کردہ احتیاطی تدابیر پر مکمل عمل درآمد کر رہا ہے جبکہ نیب لاہور کے افسران و اہلکار تاحال کرونا وباء کے اثرات سے مکمل محفوظ ہیں۔
نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کا معتبر ترین ادارہ ہے جسکا مقصد ناصرف ملک سے کرپشن و بدعنوانی کا خاتمہ بلکہ کرپٹ عناصر سے لوٹی گئی قومی دولت برآمد کروا کر قعمی خزانے میں جمع کروانا ہے۔چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی ہدایات کے مطابق نیب میں زیر تحقیقات تمام میگا کرپشن کے مقدمات کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے بھرپور کوششیں جاری ہیں تاکہ قانون کیمطابق ریفرنسز معزز احتساب عدالتوں میں دائر کئے جا سکیں۔ نیب کیجانب سے وضاحت کی جاتی ہے کہ نیب قانونی و آئینی اقدامات کی ادائیگی میں کسی دباو، دھمکی اور پراپیگینڈہ کی پرواہ کئے بغیر آئینی اقدامات جاری رکھنے پر یقین رکھتا ہے

Consumers will have to pay a waiver bill in the name of Prime Minister Relief Fund. Bills ranging from Rs 100,000 to Rs 450,000 were waived for industry and commercial consumers. Electricity bills less than 300 units will have to be paid in installments, double standards of government revealed. Click on the link to see full news on BAADBAN TV

صارفین کودھوکا، وزیراعظم ریلیف کے نام پرمعاف بل ادا کرنا ہونگے
صنعت اور کمرشل صارفین کو ایک لاکھ سے 4 لاکھ 50 ہزار تک کا بل معاف کر دیا گیا
300 یونٹ سے کم بجلی کے بل اقساط میں ادا کرنا ہونگے،حکومت کا دوہرا معیار کھل کر سامنے آ گیا
اسلام آباد (پوسٹ رپورٹ) وفاقی حکومت نے گھریلو صارفین کے ساتھ ہاتھ کر دیا، صنعتوں اور کمرشل صارفین کو تین ماہ کا بل معاف جبکہ گھریلو صارفی کو اقساط میں ادا کرنا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے گھریلو صارفین کو دھوکہ دے دیا۔ کورونا وائرس کی صورتحال پیدا ہونے کیبعد لاک ڈاؤن میں گھریلو صارفین کا تین ماہ کا بل معاف کر دیا گیا تھا، جس کے مطابق بلوں پر وزیراعظم ریلیف کا ٹیگ بھی لگایا گیا۔تاہم اب رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ گھریلو صارفین کو معاف کردہ بھی اقساط میں ادا کرنا ہوگا۔ یہ بات بھی قابل غور رہے حکومت نے 300 یونٹ سے کم گھریلو صارفین کو بلوں کی اقساط کی سہولت فراہم کی ہے۔ تاہم دوسری جانب صنعتی و کمرشل صارفین کو 5 کلوواٹ سے لیکر 70 کلو واٹ تک کے بجلی کے بل معاف کر دیئے گئے ہیں۔لیسکو مین تین سو یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کو اقساط کی سہولت دی گئی ہے جس کو وزیر اعظم ریلیف کا نام دیا جا رہا ہے۔حکومت کا دوہرا معیار کھل کر سامنے آ گیا ہے۔ حکومت صنعت اور کمرشل صارفین کا 4لاکھ 50 ہزار تک کا بل ادا کرے گی۔ملک بھر میں جاری کورونا وائرس کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے چھوٹے تاجروں کے لئے امدادی ییکچ برائے سمال بزنس کی بنیاد رکھی تھی جس کی بنیاد پر انہیں مختلف قسم کے ریلیف فراہم کئے جا رہے ہیں

Coronavirus has started to target the saviours, 4 doctors lost there lives. Doctors of Lahore who lost their lives due to Corona are Sana Fatima and Salman Tahir. Dr. Naeem Akhtar of Gujranwala also died due to corona virus was undergoing treatment at Services Hospital. Click on the link to see full news on BAADBAN TV

کورونا وائرس مسیحائوں کو نشانہ بنانا شروع کردیا

4 جاں بح
کورونا سے زندگی کی بازی ہارنے والے لاہور کے ڈاکٹرز کا نام ثنا فاطمہ اور سلمان طاہر ہیں
گوجرانوالہ کے ڈاکٹر نعیم اختر بھی کورونا وائرس کے باعث دم توڑ گئے سروسز ہسپتال میں زیر علاج تھے
لاہور(پوسٹ رپورٹ)کورونا وائرس سے جاں بحق ڈاکٹرز میں سے دو کا تعلق لاہور، ایک کا گوجرانوالہ اور ایک ہنگو سے ہے۔ لاہور جنرل ہسپتال کے ایم ایس بھی وبائی مرض کا شکار ہوکر آئسولیشن میں چلے گئے ہیں۔تفصیل کے مطابق کورونا وائرس کیساتھ فرنٹ لائن پر لڑنے والے ڈاکٹرز خود ہی اس مرض کا شکار بن کر اپنی جانیں گنوا رہے ہیں۔ کورونا سے زندگی کی بازی ہارنے والے لاہور کے ڈاکٹرز کا نام ثنا فاطمہ اور سلمان طاہر ہیں۔ ڈاکٹر ثنا فاطمہ ایف سی پی ایس جبکہ سلمان طاہر ایم بی بی ایس فورتھ ایئر کے طالب علم تھے۔نجی لیبارٹری میں کام کرنے والی 39 سالہ سینئر ڈاکٹر ثنا فاطمہ 20 مئی سے نجی ہسپتال کے آئی سی یو میں زیر علاج تھیں جو آج طبعیت بگڑنے کے باعث خالق حقیقی سے جا ملیں۔دوسری جانب لاہور کے نجی میڈیکل کالج کے ایم بی بی ایس فورتھ ائیر کے طالبعلم سلمان طاہر کو تیز بخار کے باعث داخل کروایا گیا، مگر کورونا کا وائرل لوڈ زیادہ ہونے کے باعث 24 گھنٹوں میں ہی ان کی نجی ہسپتال کے آئی سی یو میں موت واقع ہوگئی۔ڈاکٹر سلمان طاہر کے والد پروفیسر طاہر سلیم نجی ہسپتال میں پیڈیاٹرک وارڈ کے انچارج جبکہ ان کی والدہ ڈاکٹر شبانہ نجی ہسپتال میں گائنالوجسٹ ہیں۔ادھر گوجرانوالہ کے ڈاکٹر نعیم اختر بھی کورونا وائرس کے باعث دم توڑ گئے ہیں۔ وہ لاہور کے سروسز ہسپتال میں زیر علاج تھے اور سوشل سیکیورٹی ہسپتال میں ڈیوٹی سرانجام دے رہے تھے۔ ڈاکٹر نعیم اختر ماہر نفسیات تھے۔ پی ایم اے گوجرانوالہ نے سینئر ڈاکٹر کی موت پر رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے یوم سیاہ منایا۔اسی طرح لاہور جنرل ہسپتال کے ایم ایس بھی کورونا کا شکار ہوکر آئسولیشن میں چلے گئے ہیں۔ ڈاکٹر محمود صلاح الدین کی آج رپورٹ پازیٹو آئی تھی جس کے بعد انھیں ہوم آئسولیٹ کردیا گیا ہے۔خبریں ہیں کہ پشاور میں بھی کورونا وائرس میں مبتلا ایک ڈاکٹر نے دم توڑ دیا ہے۔ جاں بحق ڈاکٹر کا تعلق ہنگو کے نجی ہسپتال سے تھا۔کورونا وائرس مسیحائوں کو نشانہ بنانا شروع کردیا، 4 جاں بحق
کورونا سے زندگی کی بازی ہارنے والے لاہور کے ڈاکٹرز کا نام ثنا فاطمہ اور سلمان طاہر ہیں
گوجرانوالہ کے ڈاکٹر نعیم اختر بھی کورونا وائرس کے باعث دم توڑ گئے سروسز ہسپتال میں زیر علاج تھے
لاہور(پوسٹ رپورٹ)کورونا وائرس سے جاں بحق ڈاکٹرز میں سے دو کا تعلق لاہور، ایک کا گوجرانوالہ اور ایک ہنگو سے ہے۔ لاہور جنرل ہسپتال کے ایم ایس بھی وبائی مرض کا شکار ہوکر آئسولیشن میں چلے گئے ہیں۔تفصیل کے مطابق کورونا وائرس کیساتھ فرنٹ لائن پر لڑنے والے ڈاکٹرز خود ہی اس مرض کا شکار بن کر اپنی جانیں گنوا رہے ہیں۔ کورونا سے زندگی کی بازی ہارنے والے لاہور کے ڈاکٹرز کا نام ثنا فاطمہ اور سلمان طاہر ہیں۔ ڈاکٹر ثنا فاطمہ ایف سی پی ایس جبکہ سلمان طاہر ایم بی بی ایس فورتھ ایئر کے طالب علم تھے۔نجی لیبارٹری میں کام کرنے والی 39 سالہ سینئر ڈاکٹر ثنا فاطمہ 20 مئی سے نجی ہسپتال کے آئی سی یو میں زیر علاج تھیں جو آج طبعیت بگڑنے کے باعث خالق حقیقی سے جا ملیں۔دوسری جانب لاہور کے نجی میڈیکل کالج کے ایم بی بی ایس فورتھ ائیر کے طالبعلم سلمان طاہر کو تیز بخار کے باعث داخل کروایا گیا، مگر کورونا کا وائرل لوڈ زیادہ ہونے کے باعث 24 گھنٹوں میں ہی ان کی نجی ہسپتال کے آئی سی یو میں موت واقع ہوگئی۔ڈاکٹر سلمان طاہر کے والد پروفیسر طاہر سلیم نجی ہسپتال میں پیڈیاٹرک وارڈ کے انچارج جبکہ ان کی والدہ ڈاکٹر شبانہ نجی ہسپتال میں گائنالوجسٹ ہیں۔ادھر گوجرانوالہ کے ڈاکٹر نعیم اختر بھی کورونا وائرس کے باعث دم توڑ گئے ہیں۔ وہ لاہور کے سروسز ہسپتال میں زیر علاج تھے اور سوشل سیکیورٹی ہسپتال میں ڈیوٹی سرانجام دے رہے تھے۔ ڈاکٹر نعیم اختر ماہر نفسیات تھے۔ پی ایم اے گوجرانوالہ نے سینئر ڈاکٹر کی موت پر رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے یوم سیاہ منایا۔اسی طرح لاہور جنرل ہسپتال کے ایم ایس بھی کورونا کا شکار ہوکر آئسولیشن میں چلے گئے ہیں۔ ڈاکٹر محمود صلاح الدین کی آج رپورٹ پازیٹو آئی تھی جس کے بعد انھیں ہوم آئسولیٹ کردیا گیا ہے۔خبریں ہیں کہ پشاور میں بھی کورونا وائرس میں مبتلا ایک ڈاکٹر نے دم توڑ دیا ہے۔ جاں بحق ڈاکٹر کا تعلق ہنگو کے نجی ہسپتال سے تھا۔

More than 150 accused in NAB cases across the country declared fugitives NAB Islamabad also declared Nawaz Sharif’s two sons Hussain Nawaz, Hassan Nawaz, Ishaq Dar and former Prime Minister Shaukat Aziz as fugitives. Pakpattan 1, Bahawalpur 4, Multan 8, Lahore 3, Khanewal 2, Muzaffargarh 1, Toba Tak Singh 1, Karachi 1, Bahawalnagar 1, Rahim Yar Khan 3 accused. Click on the link to see full news on BAADBAN TV

Lملک بھر میں نیب مقدمات کے 150 سے زائد ملزمان مفرور قرار
نیب اسلام آباد نے نواز شریف کے دونوں بیٹے حسین نواز ، حسن نواز، اسحاق ڈار، سابق وزیر اعظم شوکت عزیزکو بھی مفرور قراردیا گیا
پاکپتن سے 1 ، بہاولپور 4 ، ملتان 8، لاہور 3،خانیوال2، مظفر گڑھ 1، ٹوبہ تک سنگھ 1، کراچی 1 ، بہاولنگرایک، رحیم یارخان سے 3ملزمان شامل

Presidential Reference, Justice Qazi Faiz raised 15 questions regarding Shehzad Akbar. Click on the link to see full news on BAADBAN TV

صدارتی ریفرنس ،جسٹس قاضی فائز نے شہزاد اکبر سے متعلق15 سوالات اٹھادئیے
شہزاد اکبر کی ملازمت کی شرائط اور ضوابط کیا ہیں ؟ کیا شہزاد اکبر پاکستانی ہیں؟ غیر ملکی ہیں یا دوہری شہریت رکھتے ہیں؟
شہزاد اکبر نے اپنی بیوی اور بچوں کے نام کیوں ظاہر نہیں کیے؟ ان کی بیوی اور بچے کس ملک کی شہریت رکھتے ہیں؟،سوالات
اسلام آباد (کورٹ رپورٹر)سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے خلاف صدارتی ریفرنس کے معاملے پر وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر سے متعلق 15 سوالات اٹھادئیے۔ نجی ٹی وی کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے گزشتہ روز سپریم کورٹ میں ایک اور جواب جمع کرایا جس میں سوال کیا گیا کہ شہزاد اکبر کو کس نے ملازمت پر رکھا؟ کیا ایسٹ ریکوری یونٹ کے چیئرمین کے عہدے کا اشتہار دیا گیا ؟ کیا اثاثہ ریکوری کے چیئرمین کیلئے درخواستیں طلب کی گئیں، کیا شہزاد اکبر کا انتخاب فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ہوا؟جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سوال اٹھایا کہ ان تین چار سوالات کے جواب منفی میں ہیں توکیسے ملازمت پر رکھا گیا؟ شہزاد اکبر کی ملازمت کی شرائط اور ضوابط کیا ہیں ؟ کیا شہزاد اکبر پاکستانی ہیں؟ غیر ملکی ہیں یا دوہری شہریت رکھتے ہیں؟ اثاثہ ریکوری یونٹ قانونی نہ ہونے پر خرچ کی جانے والی رقم عوام کے پیسے کی چوری ہے؟انہوں نے سوال اٹھایا کہ شہزاد اکبر نے سپریم کورٹ کے جج اور اہل خانہ کے بارے میں معلومات غیر قانونی طور پر اکٹھا کیں، شہزاد اکبر نے اپنے اور اپنے خاندان کے بارے میں کچھ ظاہر کیوں نہیں کیا؟ ان کا اِنکم ٹیکس اور ویلتھ اسٹیٹس کیا ہے؟ شہزاد اکبر نے کب اپنے اِنکم ٹیکس ریٹرن داخل کرانا شروع کیے؟ انہوں نے اپنی جائیداد، اثاثوں اور بینک اکاؤنٹس کے بارے میں کیوں نہیں بتایا؟ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سوال اٹھائے کہ شہزاد اکبر نے اپنی بیوی اور بچوں کے نام کیوں ظاہر نہیں کیے؟ ان کی بیوی اور بچے کس ملک کی شہریت رکھتے ہیں؟ کیا شہزاد اکبر کی بیوی اور بچوں کی جائیدادیں پاکستان میں ہیں یا بیرون ملک؟ کیا انہوں نے اپنی بیوی اور بچوں کی جائیدادیں اپنے گوشواروں میں ظاہر کیں؟ عدالتی توہین کے پیچھے سابق اٹارنی جنرل انور منصور خان ، وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اور شہزاد اکبر مرزا کی تکون ہے۔

Special Assistant for National Security Division Dr. Moeed Yousuf called on Foreign Minister Makhdoom Shah Mehmood Qureshi at the Ministry of Foreign Affairs. Click on the link to see full news on BAADBAN TV

معاون خصوصی برائے نیشنل سیکورٹی ڈویژن ڈاکٹر معید یوسف کی وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات ۔

ملاقات میں علاقائی صورتحال خصوصاً بھارت کی جانب سے حالیہ دنوں میں سامنے آنے والی جارحیت و دیگر اہم امور پر پر تبادلہ ء خیال کیا گیا ۔

بھارت اپنے جارحانہ عزائم کے باعث پورے خطے کے امن و استحکام کو داؤ پر لگا رہا ہے مخدوم شاہ محمود قریشی

خطے میں امن و امان کی صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے، عالمی برادری کو بھارت سرکار کی بڑھتی ہوئی انتہا پسندی کا فوری نوٹس لینا چاہیے مخدوم شاہ محمود قریشی

ملاقات کے دوران کورونا وائرس کی وجہ سے بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کے حوالہ سے کئے جانے والے اقدامات اور اس حوالہ سے پیشرفت پر بھی تفصیلی بات چیت کی گئی۔

*National command & Operation Centre* COVID-19 Update 29 May Total Active COVID CASES in Pakistan 40,406 (2636 on 28 May) A total of 64,028 cases detected so far (AJK 227, Balochistan 3928, GB 658, ICT 2100, KP 8842, Punjab 22964, Sindh 25309). Click on the link to see full news on BAADBAN TV

*National command & Operation Centre*
COVID-19 Update 29 May
Total Active COVID CASES in Pakistan 40,406 (2636 on 28 May)
A total of 64,028 cases detected so far (AJK 227, Balochistan 3928, GB 658, ICT 2100, KP 8842, Punjab 22964, Sindh 25309)
22305 recovered.
1317 deaths (57 on 28 May)
Sindh: 396
Punjab: 410
KP: 432
ICT: 22
Balochistan: 43
GB: 9
AJK: 5
496 patients are critical
520,017 tests conducted (11,931 on 28 May)
726 hospitals with covid facilities with 4,615 patients admitted across the country.