“سرکاری ملازمین اور بوڑھا مشیر”
ڈاکٹر عشرت حسین عمر 85سال۔۔۔
مختلف سرکاری عہدوں سے ہوتے ہوئے آج کل مشیر وزیر اعظم کے عہدے پر براجمان۔۔۔۔۔
ابھی تک ریٹائرڈ نہیں ہوئے۔۔۔
گورنمنٹ آف پاکستان کی پنشن کے ساتھ ساتھ ورلڈ بینک، آئی ایم ایف، ایشین ڈویلپمنٹ بینک سے بھی مراعات لیتے رہے۔۔۔۔۔
آج کل سرکاری ملازمین کے قتل عام کے مشن پر۔۔۔۔۔
ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر 55سال کرنے کے درپے۔۔۔ پنشن ختم کرنے کے آئی ایم ایف کے ایجنڈے پر کام کرتے ہوئے۔۔۔
موصوف گورنر سٹیٹ بینک بھی رہے۔۔۔۔
وزارت خزانہ میں بھی رہےاور ملکی معیشت سے متعلق فیصلہ سازی میں گزشتہ پانچ دہائیوں سے شامل رہے۔۔۔
ہر گورنمنٹ میں اہم پوسٹوں میں رہے۔۔۔۔
لیکن ملکی معیشت دن بدن گرتی جارہی ہے۔۔۔
اس میں سب سے زیادہ قصور وار موصوف ہی ہیں۔۔۔۔
کوئی معیشت کے آئن سٹائن سے پوچھے کہ کچھ چھوٹے ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کرکے اور غریب پنشنرز کی پنشن ہڑپ کر اگر ملکی معیشت ٹھیک ہو سکتی ہے تو ضرور کریں۔۔۔۔
لیکن ان کا ریکارڈ بتاتا ہے کہ ساری زندگی اپنی نوکری پکی کرنے کے چکر میں رہے۔۔۔۔
اب بھی پچھلے دو سال سے وزیر اعظم آفس میں ملازمین کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔۔۔