ہدایت نامے کے مطابق ملاقات ذاتی، سرکاری یا کسی بھی نوعیت کی نہیں ہوگی، ملاقاتیں اچھی نیت سے بھی کی جائیں توبھی ان سے تنازعات جنم لیتے ہیں۔
ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ قومی سلامتی اور آئینی ذمہ داریوں سے متعلق ملاقات ضروری ہو تو نواز شریف کی منظوری سے کی جائیگی۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں نواز شریف نے پارٹی ارکان کی عسکری قیادت اور خفیہ ایجنسی کے نمائندوں سے ملاقاتوں پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا تھا