جنوری تک جھاڑو پھر جائے گا شریف خاندان آخری سسکیاں لے رھا ھے: شیخ رشید…. 31دسمبر تک (ن)سے (ش)نکلے گی ، شیخ رشید اپنے بیان پر قائم دسمبراور جنوری میں جھاڑو پھرے گا اور تمام بدعنوان جیلوں میں ہوں گے،مریم نواز نے اپنی ساری تقریر عدلیہ، نیب، جنرل عاصم اور شیخ رشید کے خلاف کی، جو فیصلہ ان کے حق میں ہو وہ قبول ہے جو ان کے خلاف ہو وہ قبول نہیں، میٹھا میٹھا ہپ، کڑوا کڑوا تھو ان کا ایجنڈا ہے،حکومت کے خلاف جو انتشار پھیلانا چاہتے ہیں اور جو نعرہ بازی کی گئی ہے، پاک فوج کے خلاف جو نعرے بازی کی گئی ہے، نعرے لگانے اور لگوانے والے دونوں پر آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ درج کیا جائے، وزیر ریلوے کی پریس کانفرنس  Click on the link to see full news on BAADBAN TV

31دسمبر تک (ن)سے (ش)نکلے گی ، شیخ رشید اپنے بیان پر قائم
دسمبراور جنوری میں جھاڑو پھرے گا اور تمام بدعنوان جیلوں میں ہوں گے،مریم نواز نے اپنی ساری تقریر عدلیہ، نیب، جنرل عاصم اور شیخ رشید کے خلاف کی، جو فیصلہ ان کے حق میں ہو وہ قبول ہے جو ان کے خلاف ہو وہ قبول نہیں، میٹھا میٹھا ہپ، کڑوا کڑوا تھو ان کا ایجنڈا ہے،حکومت کے خلاف جو انتشار پھیلانا چاہتے ہیں اور جو نعرہ بازی کی گئی ہے، پاک فوج کے خلاف جو نعرے بازی کی گئی ہے، نعرے لگانے اور لگوانے والے دونوں پر آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ درج کیا جائے، وزیر ریلوے کی پریس کانفرنس
اسلام آباد ( )وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے ایک بار پھر کہا ہے کہ میں اپنے بیان پر قائم ہوں کہ 31 دسمبر تک (ن) سے (ش)نکلے گی، دسمبراور جنوری میں جھاڑو پھرے گا اور تمام بدعنوان جیلوں میں ہوں گے،مریم نواز نے اپنی ساری تقریر عدلیہ، نیب، جنرل عاصم اور شیخ رشید کے خلاف کی، جو فیصلہ ان کے حق میں ہو وہ قبول ہے جو ان کے خلاف ہو وہ قبول نہیں، میٹھا میٹھا ہپ، کڑوا کڑوا تھو ان کا ایجنڈا ہے،حکومت کے خلاف جو انتشار پھیلانا چاہتے ہیں اور جو نعرہ بازی کی گئی ہے، پاک فوج کے خلاف جو نعرے بازی کی گئی ہے، نعرے لگانے اور لگوانے والے دونوں پر آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ درج کیا جائے۔وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز نے اپنی ساری تقریر عدلیہ، نیب، جنرل عاصم اور شیخ رشید کے خلاف کی، جو فیصلہ ان کے حق میں ہو وہ قبول ہے جو ان کے خلاف ہو وہ قبول نہیں، میٹھا میٹھا ہپ، کڑوا کڑوا تھو ان کا ایجنڈا ہے۔انہوں نے کہا کہ پوری کانفرنس میں مریم نواز نے یہ نہیں بتایا کہ ان کے چچا شہباز شریف کی ضمانت کیوں ختم ہوئی،جون سے وہ جس ضمانت میں تھے آج ججوں نے کیس دیکھ کر منسوخ کیا ہے۔وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ ابھی تک نواز شریف اورمریم نواز نے میرے 10 سوالوں کا جواب نہیں دیا اور کہتی ہیں کہ یہ لغو ہیں، ان کی کوئی حیثیت نہیں ہے حالانکہ یہ قومی سلامتی کے سوال ہیں۔شیخ رشید نے ایک مرتبہ پھر اپنے گزشتہ پریس کانفرنس میں کیے گئے دس سوالوں کو دہرایا اور مطالبہ کیا کہ اس کا جواب دیں۔انہوں نے جسٹس ثاقب نثار کا مذاق اڑایا، ثاقب نثار ان کو برا لگتا ہے انہیں جسٹس قیوم اور جسٹس تارڈ پسند ہیں، پاناما کا فیصلہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کیا، موجودہ چیف جسٹس گلزار، جسٹس اعجازالاحسن، جسٹس اعجاز افضل اور جسٹس شیخ عظمت نے کیا۔انہوںنے کہاکہ یہ سارے جج پاکستان کی عدلیہ کے عظیم ستون ہیں اور پوری قوم ان کے کردار، ذہنی بلندی، وکالت اور قانون پر دسترس کو مانتی ہے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور پر بھی فرد جرم عائد کیا وہ فیصلہ لے کر گھر چلے گئے جبکہ ضمانت منسوخ ہونے پر مریم نواز نے جو باتیں کی ہیں اس میں کوئی بات ایسی نہیں ہے کہ ملکی معاملات کیلئے جواب دینے کے قابل ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے خلاف جو انتشار پھیلانا چاہتے ہیں اور آج جو نعرہ بازی کی گئی ہے، پاک فوج کے خلاف جو نعرے بازی کی گئی ہے، نعرے لگانے اور لگوانے والے دونوں پر آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ درج کیا جائے۔انہوںنے کہاکہ میں اپنی بات پر قائم ہوں کہ (ش)نکلے گی اور میں نے 31 دسمبر اورجنوری کی بات کی ہے، میں اپنی بات پر قائم ہوں (ش)نکلے گی، ابھی آپ کی سمجھ میں نہیں آرہی ہے کس (ش)کا ذکر کر رہا ہوں، جلد آپ کو سمجھ آجائے گی، اس وقت قوم کو بتاں گا کہ میرا سیاسی تجزیہ غلط نہیں تھا۔وفاقی وزیر نے کہاکہ ‘میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں آج پھر کہتا ہوں کہ دسمبر، جنوری میں جھاڑو پھرجائے گا اور وہ تمام لوگ جو چوری ڈکیتی، منی لانڈرنگ، کرپشن، بد دیانتی، چور بازاری اورملکی سلامتی کے خلاف سازشوں میں شامل ہیں وہ جیلوں کی زینت بنیں گے اور جیلیں پر رونق ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے پچھلے 24 سال سے ملک میں دہشت گردی فرقہ واریت، لسانیت کے خلاف جو مصروف جنگ گزاری ہے آج مریم قومی اداروں کو متنازع قرار دیتی ہے اور یہی نہیں یہ پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک)کے دشمن ہیں۔

Addressing a presser in Karachi, Sheikh Rasheed said Nawaz Sharif should have returned to the country after court orders.”He has chocked his politics by himself.”

The minister questioned former prime minister to reveal how many donations he received from Osama Bin Laden and who was behind character assassination of former prime minister Benazir Bhutto.

Opposition parties can achieve nothing through their APC, Sheikh Rasheed said and added that Prime Minister Imran Khan has strong nerves and the government and Pakistan Army are on the same page. Holding money launderers responsible for the increasing inflation in the country, he claimed that whoever looted the national exchequer will go in jail till December 31.

Sheikh Rasheed said that PPP chairman Bilawal Bhutto can play a positive role in Pakistan’s politics.

Last week, Railways Minister Sheikh Rasheed had said that both, JUI-F chief Maulana Fazlur Rehman and PPP Chairman Bilawal Bhutto Zardari held one-on-one meetings with Chief of Army Staff (COAS) General Qamar Javed Bajwa.

“Fazlur Rehman had met the army chief in a one-on-one meeting,” he had said and further challenged that he was ready to divulge details of a one-on-one meeting between the two in Lahore if Maulana continues to deny his meeting.

مریم نواز  شریف  کی  پریس کانفرس  کے  پیچھے  کون   مریم اورنگزیب  کی98 کال  کس  شخصیت  کے  ساتھ – مریم نواز کاجارحانہ  وار  جاری  میرا  اور  میرے  باپ  کا  وزن  اٹھانا  مشکل  ھے  زبیر  اور آرمی چیف  کی  چار  گھنٹوں  کی  ملاقات  میرا  اور  نواز  کا  زکر  ضرور  ھوا ھو گا- آرمی چیف  عاصم سلیم باجوہ  اور  جنرل بابر افتخار  پر  بھی  حملے  کس  کی  ایما  پر- Click on the link to see full detailed news on BAADBAN TV

لاہور( مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے شہباز شریف کی گرفتاری کو افسوس ناک دن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف کو گرفتار کرنے کی صرف ایک وجہ ہے کہ انہوں نے اپنے بھائی نواز شریف کا ساتھ نہیں چھوڑا،ن لیگ نواز شریف کی آواز پر لبیک کہتی ہے، قوم کو خوشخبری دیتی ہوں کہ کہ اب نواز شریف پوری قوت کے ساتھ ن لیگ کی قیادت کریں گے،چاہے شہباز شریف کو گرفتار کرلیں یا مجھے گرفتار کرلیں آل پارٹیز کانفرنس میں طے کیے گئے ایجنڈے کے تحت تحریک پورے جذبے کے ساتھ چلے گی، یہ تحریک رکنے والی نہیں،مسلم لیگ متحد رہے گی، ن سے ش الگ نہیں ہوگی،عمران خان کو جو مہلت ملی ہے اسے اپنی چالاکی نہ سمجھیں،(ن)لیگ حکومت کیلئے میدان خالی نہیں چھوڑے گی، عمران خان کو اسی طرح سپورٹ کیا جاتا رہا تو پھر بات (ن)لیگ کے ہاتھ سے بھی نکل جائے گی، اداروں نے ناتجربہ کار شخص کو مسلط کر دیا ہے، انھیں سوچنا چاہیے۔ عمران خان سے زیادہ کسی نے اداروں کو بدنام نہیں کیا۔ اب سب کو سوچنا پڑے گا۔لاہور میں پارٹی سینئر رہنمائوں کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ اس حکومت کے دور میں سقوط کشمیر ہوا، پہلی مرتبہ اتنی مہنگائی اور اپوزیشن پر اس طرح کریک ڈان ہوا اور پہلی مرتبہ ہر گناہ کے بعد یہ لوگ احتساب سے بالاتر ہیں جبکہ پہلی مرتبہ ہی قائد حزب اختلاف کو دوبارہ گرفتار کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ مجھے اس پر کوئی شک نہیں کہ شہباز شریف کو کسی قسم کے احتساب یا الزام پر گرفتار کیا گیا کیونکہ ان پر ریفرنس چل رہا تھا، شہباز شریف کو عدالتوں کے چکر لگوا کر انہوں نے گرفتار کرنا تھا کیونکہ فیصلے پہلے لکھ کر لائے ہوتے ہیں۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں، قوم ، میڈیا اور اس طرح کے فیصلے دینے والوں سمیت مسلم لیگ (ن) بھی اچھے سے جانتی ہے کہ شہباز شریف کے خاندان کو جس طرح ظلم کا نشانہ بنایا گیا اس کی وجہ صرف ایک ہے کہ سر توڑ کوششوں کے باوجود شہباز شریف نے اپنے بھائی کا ساتھ نہیں چھوڑا،یہی نہیں بلکہ انہوں نے وفاداری کی، ان کی بیوی اور بیٹوں کو اشتہاری بنا دیا گیا، حمزہ شہباز کو 13 ماہ ہوگئے ہیں اور وہ جیل میں ہیں لیکن ان سارے ظلم و اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود شہباز شریف اپنے بھائی کے ساتھ کھڑے رہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے میں شہباز شریف نے بیانات دیے کہ آپ نے مجھے گرفتار کرنا ہے کریں، نواز شریف نے جو تقریر کی ہے اور جو اے پی سی نے اعلامیہ دیا ہے اس پر 100 فیصد عمل ہوگا، شہباز شریف نے کہا تھا کہ نواز شریف نے جو تقریر کی میں اس کے ساتھ کھڑا ہوں تو یہ بات تو واضح ہے کہ انہیں کسی الزام پر نہیں گرفتار کیا گیا۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان میں کوئی قانون و انصاف ہے تو پھر گرفتاری ‘شہباز شریف کی نہیں عاصم سلیم باجوہ کی ہونی چاہیے تھی کیونکہ شہباز شریف کے نام 99 کمپنیاں، سیکڑوں فرنچائز نہیں نکلے، شہباز شریف کا تعلق ایک کاروباری گھرانے سے تھا، ان کے والد ایک معروف کاروباری شخصیت تھے جبکہ عاصم باجوہ ایک تنخواہ دار ملازم تھے، ان کا لکھ پتی یا کروڑ پتی نہیں بلکہ ارب پتی ہوجانا قابل احتساب الزام ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب تو کہتا تھا کہ ہم فیس نہیں کیس دیکھتے ہیں، سپریم کورٹ، لاہور ہائیکورٹ و معزز ججز نے نیب کی ساکھ کو مکمل طور پر عیاں کیا ہے کہ نیب ایک سیاسی انجینئرنگ کرنے والا ادارہ ہے تو اس کے بعد تو کوئی شک کی گنجائش نہیں بنتی۔لیگی نائب صدر کا کہنا تھا کہ نیب کو نہ بی آر ٹی، اس کی بسوں میں لگنے والی آگ، بلین ٹری سونامی تو نظر نہیں آتی، نہ ہی انہیں عمران خان کے گھر کا اچانک ریگولرائز ہونا نظر آتا اور نہ ہی انہیں بڑے وزرا کی کرپشن نظر آتی جبکہ نہ ہی نیب کو یہ نظر آتا کہ جہانگیر ترین کو راتوں رات بیرون ملک اسمگل کرا دیا جاتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جب عاصم سلیم باجوہ، ان کی اہلیہ جو ایک گھریلو خاتون تھی ان کے اثاثے، سرمایہ کاری سامنے آئے تو کیا نیب کو اور عمران خان کو کیس نظر نہیں آیا، ان کے بچے 25، 30 سال کے ان پر انحصار نہیں کرتے تو شہباز شریف کے بچے جو 40 سال کی عمر کے ہیں تو کیا وہ اپنے کاروبار الگ نہیں کرسکتے؟، ان کے ذاتی کاروبار کو والد سے جوڑ دیا جاتا ہے لیکن عاصم باجوہ کے کاروبار، ان کی اہلیہ کے اثاثے، ان کے بچوں کے اثاثے کسی کو نظر نہیں آتے۔انہوں نے کہا کہ پھر ہم یہ سوال پوچھنے پر حق بجانب ہیں کہ یہ کس قسم کا انصاف ہے، میڈیا پر دبا ڈالا گیا کہ عاصم سلیم باجوہ کی خبر آپ نے نہیں اٹھانی، پھر جب ان کا وضاحتی بیان آیا تو کہا گیا کہ اس کو چلا جبکہ ہمیں خبر کا معلوم ہی نہیں تھا۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے کہ مسلم لیگ(ن)اداروں کے خلاف ہے یا ان کے خلاف بات کرتی ہے، چاہے عدلیہ ہو یا کوئی ادارہ ہو، جب آپ ججز کو بلیک میل کرتے اور عدلیہ کو دبا میں ڈالتے تو اس سے متازع کوئی چیز عدالتوں اور اداروں کو نہیں بناسکتی۔دوران گفتگو انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے خلاف تو کچھ ثابت نہیں ہوا لیکن جن کے خلاف ثبوت سامنے آگئے تو وہ کسی کو نظر نہیں آرہے، کبھی شہباز شریف کو گرفتار کرلیا جاتا تو کبھی مولانا فضل الرحمن کو نوٹس بھیج دیا جاتا لیکن ‘ہے کسی میں ہمت کہ وہ عاصم سلیم باجوہ کو نوٹس بھیجے۔ان کا کہنا تھا کہ ش میں سے ن نکالنے والے یا ن میں سے ش یا م نکالنے والوں کی اپنی چیخیں نکل گئی ہیں کیونکہ ن میں سے ش نہیں نکلی اورش میں سے ن نہیں نکلے گی۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ جن لوگوں کو رشتوں کا نہیں معلوم اور جنہوں نے صرف رشتوں کو استعمال کیا ہے انہیں نہیں معلوم کہ بھائیوں کے درمیان بھائی چارہ اور محبت، عزم کسے کہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی ایک ذاتی سوچ ہے جو 30، 40 سال سے ہے جس میں وہ سمجھتے ہیں کہ مفاہمت کی سیاست بہتر ہے اور وہ یہ بات نواز شریف، پارٹی اور ہمارے درمیان بھی کرتے ہیں لیکن جب نواز شریف کا فیصلہ آجاتا ہے تو اس کے آگے شہباز شریف سب سے پہلے انسان ہوتے جو سرتسلم خم کرتے ہیں، شہباز شریف ہمارے صدر ہیں اور رہیں گے لیکن وہ بھی نواز شریف کو اپنا قائد مانتے ہیں اور انہیں کے حکم پر لبیک کہتے ہیں جس کی انہیں یہ سزا ملی۔اپنی گفتگو میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ ‘عمران خان کو یہ خوف ہے کہ شہباز شریف ان کے متبادل ہیں اور اگر انہوں نے شہباز شریف کو جگہ دی تو وہ ان کے متبادل کے طور پر ان کی جگہ لے لیں گے، یہ خوف تو اپنی جگہ اسے ہے جو کمزور وکٹ پر کھیل رہا ہو، جسے لایا گیا ہو، جو مسلط شدہ ہو، جس کی اتنی حیثیت نہ ہو کہ گلگت بلتستان کا اجلاس جی ایچ کیو میں چل رہا ہو اور وہ دوسرے کمرے میں چھپ کر بیٹھا ہو، جو اتنا بزدل ہے کہ حمزہ شہباز کو 13 ماہ سے اس لیے جیل میں رکھا ہوا ہے کہ وہ پنجاب میں قائد حزب اختلاف ہے اور وہ کوئی تحریک چلا سکتا ہے۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے عوام کی نظر میں شہباز شریف متبادل نہیں بلکہ صرف وہی چوائس ہیں، عمران خان کو جب تک مہلت ملی ہوئی ہے وہ اسے اپنی چالاکی نہ سمجھیں جبکہ ادارے جو عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں انہیں اس پر توجہ دینی چاہیے کہ ایک ایسے شخص کو قوم پر مسلط کردیا ہے جو نا تو تجربہ کار ہے اور اس نے ملک کو آج اس دوہراہے پر لاکر کھڑا کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے نہیں خیال کہ عمران خان سے زیادہ کسی نے اداروں کو بدنام کیا ہے بلکہ اپنے سیاسی کھیل کے لیے استعمال کیا ہے، لہذا اب یہ سوچنا پڑے گا کہ مسلم لیگ(ن)صرف شہباز شریف نہیں بلکہ وہ 22 کروڑ عوام کی ترجمانی کرتی ہے۔مریم نواز کے مطابق مسلم لیگ(ن)کے کارکنان اور عوام اس سب پر نظر رکھے ہوئے ہیں، اگر عمران خان کو اسی طرح سپورٹ کیا جاتا رہا اور ملک کو اسی طرح اندھیروں رکھا جاتا رہا تو یہ بات مسلم لیگ(ن)کے ہاتھ سے بھی باہر چلی جائے گی۔اے پی سی کے ایجنڈے پر عملدرآمد سے متعلق انہوں نے کہا کہ چاہے شہباز شریف، مریم نواز یا مسلم لیگ(ن)کے شیروں کو گرفتار کریں یہ تحریک رکنے والی نہیں، یہ تحریک پورے جذبے کے ساتھ چلے گی، آپ نہ انتخابات کراسکتے ہیں نہ کرائیں گے اور اگر ایسا ہوا تو ہم میدان میں کھڑے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ جس طرح آپ گلگت بلتستان میں انتخابات کو انجینئر کیا ہے اور مسلم لیگ(ن)کے لوگوں کو توڑنا شروع کیا ہے، وہاں مسلم لیگ (ن)ہی تھی جبھی آپ کو انتخابات کو ملتوی کرنا پڑا، ہم وہاں ہارے یا جیتے لیکن اتنی آسانی سے میدان خالی نہیں چھوڑیں گے، اگر آپ کو انجینئرنگ کرنی ہے تو عوام کے سامنے کرنا پڑے گی، آپ یہ چھپ کر نہیں کرسکتے اور آپ اس میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ قبل ازیں مسلم لیگ (ن)کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ شہباز شریف کو گرفتار کرنے کا مقصد مسلم لیگ (ن) کو گلگت بلتستان میں انتخابات میں کامیابی سے روکنا ہے۔لاہور میں پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ہم وفاقی حکومت کو متنبہ کرنا چاہتا ہوں کہ گلگت بلتستان میں مسلم لیگ (ن) کا ہر ووٹر چپے چپے پر اس کا مقابلہ کرے گا۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی گرفتاری ہماری قوم کے لیے المیہ ہے کہ جس شخص نے پنجاب میں محنت کی اور وہاں کے عوام کی خدمت کی لیکن اس لیڈر کے ساتھ جو سلوک کیا گیا ہے وہ ہماری تاریخ پر دھبہ اور ظلم ہے۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا اجلاس بھی طلب کرلیا گیا ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) بھی اس پر احتجاج کرے گی تاہم ہم حکمرانوں کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم اس جنگ کو لڑیں گے اور جیتیں گے۔

سنتھیا رچی کیس ،رحمان ملک کی درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس سنتھیا رچی نے اچانک سابق وزیر اعظم وزیر داخلہ اور وزیر صحت پر دس سال پرانے زمانے کے سنگین الزامات لگائے ہیں جسٹس فار پیس اور مجسٹریٹ سنتھیا رچی کی درخواست مسترد کر چکی ہے،رحمان ملک کی درخواست پر سماعت Click on the link to see full news on BAADBAN TV

سنتھیا رچی کیس ،رحمان ملک کی درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
سنتھیا رچی نے اچانک سابق وزیر اعظم وزیر داخلہ اور وزیر صحت پر دس سال پرانے زمانے کے سنگین الزامات لگائے ہیں
جسٹس فار پیس اور مجسٹریٹ سنتھیا رچی کی درخواست مسترد کر چکی ہے،رحمان ملک کی درخواست پر سماعت
اسلام آباد ( ) سپریم کورٹ میں امریکی شہری سنتھیا رچی کیس میں رحمان ملک کی درخواست پر سماعت، عدالت عظمیٰ نے پراسیکیوٹر جنرل اسلام آباد اور ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد کو نوٹس جاری کرتے ہوئے معاملے کی سماعت آئندہ بدھ تک کے لئے ملتوی کر دی ہے۔ معاملے کی سماعت جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت رحمان ملک کے وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل دئیے کہ ہائیکورٹ کی جانب سے معاملے کی تفتیش کے بعد ایف آئی آر درج کرنے یا نہ کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے,سنتھیا رچی نے اچانک سابق وزیر اعظم وزیر داخلہ اور وزیر صحت پر دس سال پرانے زمانے کے سنگین الزامات لگائے ہیں, اگر اس طرح محض الزامات پر ایف آئی آر درج کر دی جائے تو کسی کی عزت محفوظ نہیں رہے گی۔جسٹس قاضی امین نے اس موقع پر سوال اٹھایا کہ ایک خاتون کسی پر الزامات لگائے خواہ وہ غلط ہی کیوں نہ ہوں تو اسے کس قانون کے تحت روکا جا سکتا ہے, لطیف کھوسہ نے جواب دیا کہ جسٹس فار پیس اور مجسٹریٹ سنتھیا رچی کی درخواست مسترد کر چکی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے پراسیکیوٹر جنرل اسلام آباد اور ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد کو نوٹس جاری کرتے ہوئے معاملے کی سماعت آئندہ بدھ تک کے لئے ملتوی کر دی ہے۔

ن میں سے شین نکالنے والوں کی چیخیں نکل رہی ہیں. مریم نواز شریف. Click on the link to see full news on BAADBAN TV

The top leadership of the PML-N is addressing a press conference, hours after the party’s president Shehbaz Sharif was arrested by the National Accountability Bureau (NAB).

Leader of the Opposition in the National Assembly Shehbaz was arrested after the Lahore High Court rejected his bail plea in a money laundering case.

Shehbaz was taken into custody from the court’s premises, where a large number of PML-N workers and supporters had gathered ahead of the hearing.

“Despite this, he stands with his brother unwaveringly,” she said, adding that Shehbaz had last week made it clear that even if he was arrested, the speech made by PML-N supremo Nawaz Sharif at the opposition’s Sept 20 multi-party conference and the MPC statement and action plan would be followed “100 per cent”.

She said Shehbaz was “not arrested on any allegation” but for standing by his brother’s words.

Referring to a recent controversy generated by a news report regarding the offshore business assets of Prime Minister Imran Khan’s aide Lt Gen Asim Saleem Bajwa’s family, Maryam said: “If there is even a semblance of law and justice [in the country], then instead of Shehbaz Sharif, Asim Bajwa should have been arrested.”

She said Shehbaz belonged to a business family and his father had an expansive business.

“Bajwa is a salaried person and for him to become a billionaire is an accountable allegation,” she added. “The companies and franchises that have come forward … NAB used to say that it doesn’t see the face, it sees the case; can’t they see it now [in Bajwa’s case]?

She also questioned why NAB allegedly did not move against Peshawar “Bus Rapid Transit (BRT) project or its buses catching fire, the Billion Tree Tsunami programme, regularisation of [PM] Imran Khan’s house, corruption of ministers or the departure of Jahangir Tareen”.

“When Bajwa’s assets came forward and with his wife being a housewife, did NAB not see the case? Did Imran Khan not see the case? Does no one see their children and their assets? So what kind of justice is this?”

موٹروے زیادتی کیس، سی سی پی لاہور عمر شیخ اور سیکرٹری صحت قائمہ کمیٹی میں پیش خاتون شوہر کی اجازت کے بغیر عجلت میں گھر سے نکلیں، سی سی پی او لاہور: رسی جل گئی بل نہیں گیا ،کمیٹی کا اظہار بیان پر اظہار برہمی آئیندہ اجلاس میں کمیٹی کو غلط بریف کرنے پر آئی جی موٹر وے،سیکرٹری مواصلات اور این ایچ اے حکام کو طلب کر لیا گیا Click on the link to see full news on BAADBAN TV

موٹروے زیادتی کیس، سی سی پی لاہور عمر شیخ اور سیکرٹری صحت قائمہ کمیٹی میں پیش
خاتون شوہر کی اجازت کے بغیر عجلت میں گھر سے نکلیں، سی سی پی او لاہور: رسی جل گئی بل نہیں گیا ،کمیٹی کا اظہار بیان پر اظہار برہمی
آئیندہ اجلاس میں کمیٹی کو غلط بریف کرنے پر آئی جی موٹر وے،سیکرٹری مواصلات اور این ایچ اے حکام کو طلب کر لیا گیا
اسلام آباد( )سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے کہا ہے کہ لاہور موٹروے سانحہ پوری قوم کے لیے انتہائی و تکلیف دہ تھا،ایسے سانحات کو روکنے کے لیے بطور قوم سامنے آنے کی ضرورت ہے،ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ملزمان کو گرفتار کرکے سزا کے عمل کو یقینی بنائے ،تحفظ دینا بھی ریاست کا کام ہے،دھیرے دھیرے جو معلومات حاصل ہو رہی ہیں لگتا یوں ہے کہ آئی جی موٹروے،سیکڑٹری مواصلات اور این ایچ اے حکام نے بھی کمیٹی کو غلط بریف کیا،سانحہ موٹروے پر ٹول پلازہ پر ہوااور ہمیں کچھ اور بتایا جا رہا ہے،سینٹ کی سب کمیٹی نے موقع پر جاکر سب معلومات اکٹھی کرلیں،آئیندہ اجلاس میں کمیٹی کو غلط بریف کرنے پر آئی جی موٹر وے،سیکرٹری مواصلات اور این ایچ اے حکام کو طلب کر لیا گیا،سی سی پی او لاہور عمر شیخ نے کہا کہ ملزم عابد بہت جلد سلاخوں کے پیچھے ہو گا،تین رکنی پراسیکوٹر ٹیم بنا دی گئی ہے ،بظاہر یوں لگتا ہے کہ خاتون شوہر کی اجازت کے بغیر عجلت میں گھر سے نکلیں ،سی سی پی او کے اس لفظ پر بھی کمیٹی ارکان برہم ہو گئے ،رسی جل گئی بل نہ گیا،اپ کی اس بات سے بخوبی اندازہ ہو جاتا ہے کہ آپ مذکورہ کیس میں کتنے مخلص ہیں، شاہین خالدبٹ،عثمان کاکڑ کی کھلی تنقید،گزشتہ روز سینٹر مصطفی نواز کھوکھر کی زیر صدارت انسانی حقوق کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سینٹر عثمان کاکڑ شاہین خالدبٹ،قراتہ العین مری،ڈاکٹر جانزیب جمالدینی اور کیشو بائی نے شرکت کی،دوسری جانب سی سی پی لاہور عمر شیخ،نجی ہسپتال کے چیئرمین،اور سیکرٹری صحت موجود تھے،اس موقع پر نجی ہسپتال میں والد کی موت پر ایک خاتون شہری مشعل نے کہا کہ اسلام آبا دمیں کوئی قانون نام کی چیز نہیں ہے میرے بابا دو گھنٹے تک ہسپتال میں ایڑیا ں رگڑتے رہے ہیں مگر کوئی ڈاکٹر موجود ہی نہ تھا اور جب میں نے انہیں دوسرے ہسپتال لے جانے کے لیے بضد ہوئی تو چالیس منٹ تک ایمبولینس نہ دی گئی،اس موقع پر ایچ آر اے کے ڈاکٹر نقوی نے کہا کہ اس سلسلہ میں کمیٹی بنا دی گئی ہے بیس اکتوبر تک رپورٹ سامنے آجائیگی اور ہماری کوشش ہے کہ ملوث افراد کو کسی صورت نہ چھوڑا جائے،دوسری جانب لاہور واقعہ پر سی سی او عمر شیخ نے کمیٹی کو بریف کیا کہ پولیس تجربہ کو مدنظر رکھتے ہوئے میر ی ذاتی رائے ہے کہ متاثرہ خاتون شوہر کی اجازت کے بغیر گھر سے باہر نکلیں اور انہوںنے وقت کا تعین غلط کیا اور عجلت میں انہوںنے گاڑی کو بھی نہ سنبھالا،انہوںنے کہا کہ مذکورہ خاتون نے اپنے کزن کے کہنے پر ون تھری زیرو پر کال کی ،تو انہیں ریسپانس دیا گیااور لوکیشن ایسی تھی کہ مدد بروقت نہ کی جا سکی

زندہ رہا تو پولیس میں کورٹ مارشل کا قانون نافذ کروا کر دم لونگا، سی سی پی او لاہور
آئین کے آڑٹیکل 83واضع ہے کہ کورٹ مارشل ہونا چاہے،ایک نہیں سو بار اپنے بیان پر معافی مانگی اور بھی جہاںجہاں ڈیمانڈ کی جائیگی،معافی کا طلبگا ر رہوںگا،میں ہاتھ جوڑ لیے ہیں، عمر شیخ
اسلام آباد( )سی سی پی او لاہور عمر شیخ نے کہا کہ زندہ رہا تو پولیس میں کورٹ مارشل کا قانون نافذ کروا کر دم لونگا،آئین کے آڑٹیکل 83واضع ہے کہ کورٹ مارشل ہونا چاہے،ایک نہیں سو بار اپنے بیان پر معافی مانگی اور بھی جہاںجہاں ڈیمانڈ کی جائیگی،معافی کا طلبگا ر رہوںگا،میں ہاتھ جوڑ لیے ہیں،گزشتہ روز انہوںنے انسانی حقوق کمیٹی میں کہا کہ اگر پولیس میں کورٹ مارشل کا قانون نافذ ہو جائے تو میں یقین دلاتا ہو ںکہ پولیس سے متعلق شکایات ختم ہو کر رہ جائینگی،انہوںنے کہا کہ میری خواہش ہے اور اس خواہش کی تکمیل کے لیے زندہ رہا تو پایہ تکمیل تک پہنچا کر دم لونگا،انہوںنے کمیٹی میں عابد ملزم کے نام کی بجائے بابر کہا توسینٹرز نے کہا کہ آپ کمیٹی کے سامنے جھوٹ سے کام لے رہے ہیں اس موقع پرا نہوںنے ہاتھ جوڑ لیے اور کہا مجھ سے کتنی بار معافی منگوانی ہیں میں ایک نہیں سو بار معافی مانگتا ہو ں ،کام کا دبائو اور ذہنی پریشر کے باعث غلطی ہو جاتی ہے

موٹروے زیادتی کیس، سی سی پی لاہور عمر شیخ اور سیکرٹری صحت قائمہ کمیٹی میں پیش خاتون شوہر کی اجازت کے بغیر عجلت میں گھر سے نکلیں، سی سی پی او لاہور: رسی جل گئی بل نہیں گیا ،کمیٹی کا اظہار بیان پر اظہار برہمی آئیندہ اجلاس میں کمیٹی کو غلط بریف کرنے پر آئی جی موٹر وے،سیکرٹری مواصلات اور این ایچ اے حکام کو طلب کر لیا گیا Click on the link to see full news on BAADBAN TV

زرداری اور فریال تالپور پر فرد جرم عائد Click on the link to see full news on BAADBAN TV

 An accountability court on Monday indicted former president and PPP co-chairperson Asif Ali Zardari and his sister, Faryal Talpur, in the mega money-laundering case, with the accused pleading not guilty to all charges.

Justice Azam Khan presided over the proceedings in an Islamabad court where Zardari, accompanied by his daughter Asifa, and Talpur were presented to hear the charges being brought against them.

The PPP leader’s lawyer, Farooq H. Naik, was not present, reportedly due to a commitment at the Supreme Court.

The court also indicted Anwar Majeed, the head of the Omni Group and another accused in the case, who appeared through a video link. Majeed, too, pleaded not guilty.

The court further indicted Majeed’s son, Abdul Ghani, who was present in the courtroom and also pleaded not guilty.

Lawyers of two other accused in the case, including former Pakistan Stock Exchange (PSX) chairperson Hussain Lawai and banker Taha Raza, were given a copy of the charge sheet after being indicted by the court.

It should be noted that at the last hearing, the court had dismissed Zardari’s pleas in three corruption references and ordered that he be indicted.

Meanwhile, the PPP co-chairperson today challenged the mega money-laundering and Park Lane reference trials in the Islamabad High Court, seeking acquittal in both.

The accountability court has postponed the indictment of the former president in the Park Lane and Thatta Water Supply references till October 5.

While responding to media queries upon indictment in the alleged multi-billion rupee money-laundering case, Asif Zardari said he has walked these paths earlier as well, referring to earlier corruption trials against him.

When asked whether the PPP will stand by former prime minister Nawaz Sharif according to the decisions taken by the All Parties Conference, Zardari responded saying: “Inshallah [If God wills it]”.

Bilawal calls arrest ‘victimization’

PPP Chairman Bilawal Bhutto Zardari termed the indictment of Asif Zardari as “victimization” and asked why, when the opposition is facing court cases, cabinet members and Prime Minister Imran Khan’s sister are not summoned to the courts.

‏لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی ضمانت خارج کردی نیب نے میاں شہباز شریف کو حراست میں لے لیا یہ تو تھی خبر اب اصل بات سمجھنے میں کچھ دیر لگے گی کہ یہ حراست ہے ، حفاظت ہے یا سیاست ہے 🤔 کیونکہ کرپشن کرنے والوں نے اُن کی ضمانتیں دینے والے اداروں ، سر تا پا احتساب کے دعوے کرنے والوں اور ایجنڈا جرنلزم کرنے والوں نے سب کچھ اتنا گڈ مڈ کر دیا ہے کہ سچ کہیں چھپ گیا ہے 😢 . Click on the link to see full news on BAADBAN TV

‏لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی ضمانت خارج کردی
نیب نے میاں شہباز شریف کو حراست میں لے لیا
یہ تو تھی خبر
اب اصل بات سمجھنے میں کچھ دیر لگے گی کہ
یہ حراست ہے ، حفاظت ہے
یا سیاست ہے 🤔
کیونکہ کرپشن کرنے والوں نے
اُن کی ضمانتیں دینے والے اداروں ، سر تا پا احتساب کے دعوے کرنے والوں اور ایجنڈا جرنلزم کرنے والوں نے سب کچھ اتنا گڈ مڈ کر دیا ہے کہ سچ کہیں چھپ گیا ہے 😢
.
اور معاشرتی توڑ پھوڑ کی یہی سٹیج خطرناک ترین سٹیج ہے
بے یقینی کی کیفیت
جب کسی کو کسی پر اعتبار نہ رہے
نہ نیب پر، نہ کورٹ پر، نہ کرپشن کرنے والوں پر اور نہ میڈیا پر
البتہ عوام کی اکثریت کو یہ ضرور پتہ ہے کہ
یہاں سب بکتا ہے سارے بکتے ہیں
شاید پہلے غلطی جنرل ضیاالحق اور جنرل جیلانی کی تھی
جو بلاسوچے ایک تاجر کو سیاست میں لائے
اور پھر سیاست ، قیادت ، حکومت ، عدالت ، احتساب اور میڈیا
سب کچھ کاروبار بن گیا😥

قومی مفاہمت کے لئے افغانستان کی اعلی کونسل کے چئیرمین ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ 3 روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے- وزیراعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد, افغانستان کے لئے نمائندہ خصوصی سفیر محمد صادق, افغانستان میں پاکستان کے سفیر منصور احمدخان اور وزارت خارجہ کی افغانستان ڈویژن کے ڈائریکٹر جنرل آصف میمن نے ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ اور ان کے وفد کا استقبال کیا Click on the link to see full news on BAADBAN TV

قومی مفاہمت کے لئے افغانستان کی اعلی کونسل کے چئیرمین ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ 3 روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے

وزیراعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد, افغانستان کے لئے نمائندہ خصوصی سفیر محمد صادق, افغانستان میں پاکستان کے سفیر منصور احمدخان اور وزارت خارجہ کی افغانستان ڈویژن کے ڈائریکٹر جنرل آصف میمن نے ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ اور ان کے وفد کا استقبال کیا

قومی مفاہمت کے لئے اعلی کونسل کے چئیرمین کے طورپر ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کا پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہے۔

ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ 28سے 30 ستمبر 2020تک پاکستان کا دورہ کررہے ہیں 

قومی مفاہمت کے لئے اعلی کونسل کے نمایاں ارکان بھی ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کے ہمراہ آنے والے اعلی سطحی وفد میں شامل ہیں۔

ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ دورے کے دوران وزیراعظم اور صدر مملکت سے ملاقات کریں گے

چئیرمین سینٹ، سپیکرقومی اسمبلی اور دیگر اعلی شخصیات سے بھی ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کی ملاقات ہو گی

ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ انسٹی ٹیوٹ آف سٹرٹیجک سٹڈیز اسلام آباد میں کلیدی خطاب کریں گے

دورے سے افغان امن عمل کا جائزہ لینے کے لئے وسیع امور پر تبادلہ خیال کا موقع میسرآئے گا

ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کے دورے سے پاکستان اور افغانستان میں دوطرفہ تعلقات کے علاوہ عوامی سطح پر روابط کو تقویت ملے گی