ہمارے تین بار کے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف اور سابق وزیراعلی میاں شہباز شریف کے لئے جاری دعاوں کا بے لوث سلسلہ بند ہوا
اللہ کریم اُن کی والدہ مرحومہ کو جنت الفردوس میں جگہ اور تمام لواحقین کو صبرِجمیل عطا فرمائے ، آمین
۔۔۔۔
پاکستان بھر کی مشرقی روایات کا تقاضہ ہے کہ
سوگوار خاندان کے ساتھ محض اظہارِافسوس کیا جائے اور ایسے موقع پر سیاست سے مکمل اجتناب کیا جائے
لیکن خاندانِ شریفیہ کی سیاست اور اُس کے گھوڑوں کو سرپٹ دوڑانے والی مریم نواز کا اس تناظر میں ٹویٹ دیکھ کر خیال آیا کہ
اگر وہ خود اس افسوسناک واقعہ سے بھی سیاسی ریلیف چاہتی ہیں
تو کیوں نہ ایک بِن پوچھا مشورہ دے دیا جائے
“شریف خاندان کو چاہئیے کہ مرحومہ شمیم اختر صاحبہ کو فی الوقت لندن میں ہی امانتا” دفنایا جائے
اور شہباز شریف ، مریم نواز اور حمزہ شریف کی تدفین میں اجازت کے لئے اِس اناڑی حکومت پر بھرپور دباو ڈالا جائے ، بعد ازاں آئندہ الیکشن کے قریب نگران دورِحکومت میں میاں شریف صاحب کے پہلو میں اُن کی دوبارہ تدفین کے لئے میت پاکستان لائی جائے اور اپنے سیاسی حریف عمران خان پر یہ کہتے ہوئے ایک اور سیاسی وار کیا جائے کہ اس ظالم حکمران نے ہمیں اپنے پیاروں کی تدفین تک نہ کرنے دی “
.
.
نوٹ : مجھ پر تنقید کرنے سے پہلے محترمہ مریم نواز کا ٹویٹ پڑھ لیا جائے کہ اس سوگوار ماحول میں سیاسی تبصرہ کاری کا دروازہ پہلے کِس نے کھولا 🤫