حکومت مخالف تحریک، استعفوں کے بعد لانگ مارچ بھی موخر. فروری میں سردی زیادہ ہوگی جس کی وجہ سے کارکنان کیلئے مشکلات ہوں گی، پی ڈی ایم رہنما جب کہ مارچ میں سینیٹ انتخابات ہیں اس کی تیاری بھی لانگ مارچ کے باعث نہیں ہوسکے گی،قائدین کا اتفاق Click on the link to see full news on BAADBAN TV

حکومت مخالف تحریک، استعفوں کے بعد لانگ مارچ بھی موخر
فروری میں سردی زیادہ ہوگی جس کی وجہ سے کارکنان کیلئے مشکلات ہوں گی، پی ڈی ایم رہنما
جب کہ مارچ میں سینیٹ انتخابات ہیں اس کی تیاری بھی لانگ مارچ کے باعث نہیں ہوسکے گی،قائدین کا اتفاق
اسلام آباد( ) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ پر مشتمل اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کی طرف سے جاری حکومت مخالف تحریک میں استعفوں کے بعد لانگ مارچ کا فیصلہ بھی موخر کر دیا گیا، اپوزیشن جماعتوں کا لانگ مارچ اب مارچ کے آخری ہفتہ میں ہوگا، پی ڈی ایم جماعتوں میں اتفاق ہوگیا۔ میڈیا ذرائع کہتے ہیں کہ ی ڈی ایم رہنماوَں نے تجویز دی کہ لانگ مارچ سینیٹ انتخابات کے بعد ہونا چاہئیں، پی ڈی ایم رہنماوَں کی طرف سے موسم اور سینیٹ انتخابات کے باعث لانگ مارچ موخر کرنے کی تجویز دی گئی، جس میں کہا گیا کہ فروری میں سردی زیادہ ہوگی جس کے باعث کارکنان کیلئے مشکلات ہوں گی، جب کہ مارچ میں سینیٹ انتخابات ہیں، اس کی تیاری بھی لانگ مارچ کے باعث نہیں ہوسکے گی، کیوں کہ پی ڈی ایم سینیٹ انتخابات میں بھرپور طریقہ سے اترنا چاہتی ہے۔بتایا گیا ہے کہ پی ڈی ایم رہنمائوں کی ان تجاویز کی روشنی میں حکومت مخالف تحریک میں استعفوں کے بعد لانگ مارچ کا فیصلہ بھی موخر کر دیا گیا، لانگ مارچ کی نئی تاریخ کے حوالے سے اوزیشن جماعتوں نے اتفاق کیا ہے کہ لانگ مارچ اب مارچ کے آخری ہفتہ میں ہوگا۔ دوسری طرف وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد حسین چوہدری نے اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی طرف سے جاری حکومت مخالف تحریک پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت سردی اتنی زیادہ ہے کہ انقلاب فریز ہو گیا ہے، تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے لکھا کہ اتنی سردی ہے کہ انقلاب فریز ہو گیا، لانگ مارچ، استعفے اور دھرنا اب انقلاب کے ڈی فریز ہونے کے بعد ہو گا۔وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی طرف سے یہ تبصریہ اس وقت سامنے آیا جب پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی طرف سے جاری حکومت مخالف تحریک میں وزیراعظم عمران خان کے مستعفی ہونے کی نئی ڈیڈلائن سامنے آگئی، مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ کہتے ہیں کہ 31 جنوری کے بعد 23 مارچ یا 23اپریل کا الٹی میٹم ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے دھرنے کے لیے جنوری کے پہلے یا دوسرے ہفتے کا موسم موزوں نہیں ہے، اس لیے ایک تجویز یہ ہے کہ جب اسلام آباد پہنچ کر لانگ مارچ اختتام پذیر ہو تو وہاں جاکر حکومت کو ایک اور الٹی میٹم دیا جائے جو کہ 23 مارچ یا 23اپریل کا ہوسکتا ہے۔پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر نے کہا کہ اس وقت تک اگر حکومت مستعفی نہ ہوتو بعد میں پھر ایک نئے لانگ مارچ کی صورت میں جانے کا تجویز بھی زیر غور ہے کیوں کہ اس کے بعد 23 مارچ سے 23 اکتوبر تک کا موسم ایسا ہے کہ جس میں بڑے آرام سے دھرنا دیا جاسکتا ہے۔