وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی نور خان ائیر بیس پر ویکسین حوالگی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو
ہم چین کے ساتھ مشترکہ طور پر ایک ویکسین پر کام کر رہے ہیں جس کے ابتدائی نتائج کافی حوصلہ افزا ہیں
اگر ہماری یہ کاوش کامیابی سے ہمکنار ہوئی تو یہ پاکستان کی عوام کیلئے ایک بہت بڑی خبر ہو گی
ہمیں فروری کے آخر تک 1.1 ملین ڈوزز درکار ہوں گی جس کیلئے ہم چینی حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں – ہمیں توقع ہے کہ انشاء اللہ ہمیں اگلی کھیپ بھی جلد دستیاب ہو جائے گی مخدوم شاہ محمود قریشی
ہم اس ویکسین کو سب سے پہلے کرونا وبا کے خلاف برسر پیکار فرنٹ لائن ورکرز، پیرامیڈکل اسٹاف کو محفوظ بنانے میں بروئے کار لائیں گے اور اس کے بعد سب سے زیادہ غیر محفوظ طبقوں کی حفاظت کیلئے، اسے استعمال میں لائیں گے
میں اپنی، وزیر اعظم عمران خان اور پاکستانی قوم کی طرف سے چینی قیادت اور چین کے عوام کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں
ہماری دوستی، تمام موسموں کی پرکھی ہوئی لازوال دوستی ہے – ہم ایک دوسرے کے ساتھ ہر مشکل وقت میں کھڑے دکھائی دیئے اور یہ وقت یقیناً نہ صرف چین اور پاکستان کیلئے بلکہ پوری دنیا کیلئے ایک مشکل گھڑی ہے
جس طرح چینی عوام نے اس کرونا وبائی چیلنج کا مقابلہ کیا اور جس طرح اس وبا کے پھیلاؤ کو کامیابی سے روکا وہ فقیدالمثال ہے
جس طرح چین نے اپنے لوگوں کو غربت سے نکالا وہ تمام ترقی پذیر ممالک کیلئے باعث تقلید ہے
جس طرح چین کی معیشت ترقی کی جانب گامزن ہوئی ہے یہ ان کی قابل قیادت اور ان کے وژن کا منہ بولتا ثبوت ہے
پاک چین اقتصادی راہداری ہمارے مشترکہ وژن کا آئینہ دار ہے جو پورے خطے کیلئے تعمیر و ترقی کا موجب ہو گا
یہ سال ہمارے لیے خصوصی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ پاکستان اور چین کے مابین سفارتی تعلقات کو سات دہائیاں مکمل ہونے کو ہیں
ہم چینی سفارت خانے کے ساتھ مل کر سات دہائیوں پر محیط اس لازوال دوستی کو یادگار بنانے کے لیے متعدد پروگرامز ترتیب دے رہے ہیں جو ہمارے مشترکہ وژن کا عملی مظہر ہو گا