الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ملک کے ووٹرز کا نیا ڈیٹا جاری کیا گیا ہے۔الیکشن کمیشن کے مطابق ملک میں ووٹرز کی تعداد 13 کروڑ 1 لاکھ 36 ہزار 311 ہو گئی ہے، ملک میں مرد ووٹرز کی تعداد 7 کروڑ 43 ہزار 472 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 6 کروڑ 92 ہزار 839 ہے۔الیکشن کمیشن کے مطابق اسلام آباد میں ووٹرز کی تعداد 10 لاکھ 94 ہزار 216، بلوچستان میں 54 لاکھ 39 ہزار 666، خیبر پختونخوا میں 2 کروڑ 21 لاکھ 83 ہزار168 اور پنجاب میں ووٹرز کی تعداد 7 کروڑ 40 لاکھ 93 ہزار 290 ہے۔اسی طرح سندھ میں ووٹرز کی تعداد 2 کروڑ 73 لاکھ 25 ہزار 971 ہے۔الیکشن کمیشن کے مطابق 8 فروری کے انتخابات میں ووٹرز کی تعداد 12 کروڑ 85 لاکھ 85 ہزار 760 تھی۔——-سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے طلبی کے نوٹس پر اپنا جواب عدالت میں جمع کرا دیا۔سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے جواب ایڈیشنل سیشن جج حاکم خان بکھر کی عدالت میں جمع کرایا ہے۔لیاقت علی چٹھہ نے جواب وکیل راجہ حسیب سلطان کے ذریعے جمع کرایا ہے جس میں کہا ہے کہ میرے خلاف الیکشن کمیشن میں 21 فروری سے انکوائری چل رہی ہے۔جواب میں لیاقت علی چٹھہ کا کہنا ہے کہ پریس کانفرنس کرنے پر محکمانہ انکوائری کا سامنا بھی کر رہا ہوں، انکوائریوں میں پیش ہونے کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہو سکا۔عدالت نے 14 مارچ کو سابق کمشنر راولپنڈی کو طلبی کا نوٹس جاری کیا تھا۔عدالت نے سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کے وکیل کو دلائل کے لیے 5 دن کی مہلت دے دی اور آئندہ سماعت 20 اپریل تک ملتوی کر دی۔وکیل زیب فیاض نے سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کے خلاف 22 اے کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔——– تھانہ روات کے علاقے میں چوری کے الزام پر گھریلو ملازمین پر تشدد کیا گیا جس کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔مالک مکان نے ملازم سرور مسیح، اس کی بیوی اور بیٹے پر بدترین تشدد کیا، تشدد سے ملازم کے بیٹے کی بازو کی ہڈی ٹوٹ گئی۔متاثرہ ملازمین نے تھانہ روات پولیس کو تحریری درخواست دے دی، پولیس نے متاثرہ فیملی کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا۔مقدمہ مالک مکان ملزم نوید اور اس کی اہلیہ فرزانہ کے خلاف درج کیا گیا۔مدعی مقدمہ کے مطابق ملزم نوید اور فرزانہ کے گھر ڈیڑھ سال سے ملازمت کر رہے ہیں، 3 مارچ کو ملزمان کے گھر چوری ہوئی اور الزام ہم پر لگایا گیا۔مدعی مقدمہ کا کہنا ہے کہ ملزمان نے میرے شوہر اور بیٹے کو برہنہ کر کے تشدد کیا، ملزمان نے گھر کی دوسری منزل پر لے جا کر بدترین تشدد کیا، ملزمان نے میرے بیٹے اور شوہر کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔مدعی مقدمہ نے کہا کہ ملزمان ہمیں کمپیوٹر کی تاروں اور پلاسٹک پائپ سے مارتے رہے، ملزمان تشدد کے بعد ہمیں اسلام آباد کی سنسان سڑک پر چھوڑ آئے—-۔اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے عدت میں نکاح کیس میں بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر 1 بجے سماعت شروع ہوئی تو خاور مانیکا کے وکیل نے دلائل دیے۔جج شاہ رخ ارجمند نے سماعت کی جس کے دوران بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ کے معاون وکیل پیش ہوئے۔صبح سماعت کے آغاز پر معاون وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ سینئر کونسل راستے میں ہیں، 10 بجے تک ان کا انتظار کر لیں۔جج شاہ رخ ارجمند نے معاون وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کس کی طرف سے ہیں؟عدت میں نکاح کیس، خاور مانیکا کے وکیل آج پیش نہ ہو سکےمعاون وکیل نے جواب دیا کہ میں اپیل کنندہ کی طرف سے پیش ہوا ہوں۔جج شاہ رخ ارجمند نے استفسار کیا کہ شکایت کنندہ کی طرف سے کون آیا ہے؟اس موقع پر شکایت کنندہ خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی عدالت میں پیش نہ ہوئے۔سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ دیکھ لیتے ہیں کہ کوئی پیش نہ ہوا تو آج فیصلہ کروں گا۔خاور مانیکا کے وکیل راجہ رضوان عباسی کی طرف سے جونیئر وکیل پیش ہوئے جنہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ رضوان عباسی ابھی سپریم کورٹ میں مصروف ہیں، اپیلوں پر سماعت کے لیے عدالت ساڑھے 11 بجے کا وقت رکھ لے۔سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ میں نے وارننگ دی ہوئی ہے، رضوان عباسی آج نہ آئے تو فیصلہ کر دوں گا۔ عدت میں نکاح کیس میں دائر اپیلوں پر سماعت میں ساڑھے 11 بجے تک وقفہ کر دیا۔سماعت دوبارہ شروع، خاور مانیکا کے وکیل پیش نہ ہوئےدوبارہ سماعت شروع ہوئی تو پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب،خالد خورشید، وکلاء سلمان اکرم راجہ، عثمان گِل، نعیم پنجوتھا، نیاز اللّٰہ نیازی عدالت پہنچ گئے۔بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ، بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان گِل اور نئے تعینات کیے گئے پراسیکیوٹر عدنان علی عدالت میں پیش ہوئے۔خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی عدالت میں پیش نہ ہوئے، ان کے معاون وکیل پیش ہوئے۔معاون وکیل نے عدالت کو بتایا کہ رضوان عباسی سپریم کورٹ میں مصروف ہیں، وہ 1 بجے پیش ہوں گے۔سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ معلوم ہے ناں کہ اگر رضوان عباسی پیش نہ ہوئے تو فیصلہ کر دوں گا۔بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ عید گزر گئی، سپریم کورٹ میں ہمارے بھی کیس ہوتے ہیں۔سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ 1 بجے تک اور انتظار کر لیتے ہیں، رضوان عباسی عدالتی اوقات میں نہیں آتے تو فیصلہ کر دوں گا، تقریباً 1 گھنٹہ ہی رہ گیا ہے، انتظار کر لیتے ہیں۔بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان گِل نے استدعا کی کہ آج کی کارروائی کورٹ کے آرڈر کا حصہ بنا لیں۔عدالت نے عدت میں نکاح کیس میں دائر اپیلوں پر سماعت میں ایک بار پھر ملتوی کرتے ہوئے 1 بجے تک وقفہ کر دیا۔ایک بار پھر سماعت شروع ہوئی تو خاور مانیکا کے وکیل راجہ رضوان عباسی سیشن کورٹ میں پیش ہو گئے۔پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی بھی کورٹ پہنچ گئے۔خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نکاح خواں اور ایک ملازم اس کیس میں بطورگواہ ہیں، 3 فروری کے عدالتی فیصلے کے اہم نکات عدالت کے سامنے رکھوں گا، خاور مانیکا کی درخواست پر بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا، خاور مانیکا کی شکایت پر مقدمے میں 496 اور 496 بی کی دفعات شامل کی گئی تھیں، ٹرائل کورٹ نے 496 بی کی دفعہ حذف کرتے ہوئے 496 کے تحت سزا سنائی تھی، بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے فردِ جرم عائد ہونے پر صحتِ جرم سے انکار کیا۔اس موقع پر خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ عدالت کے سامنے پڑھ کر سنایا۔