بادبان کے28 سال جرائت‘ بے باکی اور قلم کی حرمت کے اس سفر میں بادبان نے جس مشکلات کا سامنا کیا‘ ہر مشکل میں ہماری صدا یہی رہی کہ کہ تم تیر آزماؤ ہم جگر آزمائیں ہمارا سینہ چھلنی چھلنی ہوا مگر ہم نے اپنا قلم چھلنی نہیں ہونے دیا ہمارے ہاتھ کاٹنے کی کوشش کی گئی مگر ہم نے حق و صداقت کا علم نیچے نہیں گرنے دیا ہمارے قدم روکے کی کوشش کی گئی مگر ہم نے اپنا سفر جاری رکھا آج بھی یہی عہد ہے تمہارے تیر ختم ہوجائیں گے ہمارا سینہ اللہ کے کرم اور فضل سے پورے قد کے ساتھ کھڑا رہے گا ہم اپنے ذہن سے لکھتے ہیں اور ہمارا قلم روشنائی پھیلاتا ہے ہمارا دعوی ہے کہ بادبان پڑھیے آپ اندھیروں سے روشنی میں آجائیں گے اور اجالا آپ کا ہم سفر ہوگا ہم پاکستان کے خادم ہیں اور عوام کی آواز ہیں ہمارا قلم پاکستان کے لیے‘ مسلح افواج کے لیے‘ عوام کے لیے اور اس ملک کے دھقان کے لیے ہے ہر ظالم کا راستہ روکیں گے اور مظلوم کا ساتھ دیں گے