بجلی کی نئی قیمت 85 روپے ہو جانے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق مہنگائی کی چکی میں بری طرح س جانے والی عوام پر مسلم لیگ ن کی وفاقی حکومت نے مہنگائی کا ایٹم بم گرانے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ وفاقی حکومت ملک کے بجلی صارفین پر ایسا بھاری بوجھ ڈالنے کی تیاریاں کر رہی ہے، جو ممکنہ طور پر عوام کیلئے ناقابل برداشت ہو سکتا ہے۔حکومت نے آئی ایم ایف کو بجلی صارفین کیلئے جولائی میں 3 اضافے کرنے کی یقین دہانی کروا دی ہے۔ حکومت کے اس اقدام سے بجلی کی فی یونٹ قیمت جو پہلے ہی 60 سے 65 روپے ہے، وہ قیمت 80 سے 85 روپے ہو جائے گی۔ بجلی استعمال کرنے والے صارفین پر آئندہ مالی سال کے دوران 347 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالا جا سکتا ہے۔سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی جانب سے آئندہ مالی سال کے دوران بجلی صارفین پر 347 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کی باقاعدہ سفارش بھی کر دی گئی ہے۔ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے بجلی مہنگی کرنے کے حوالے سے نیپرا میں ایک درخواست دائر کی ہے۔ درخواست میں آئندہ مالی سال کیلئے بجلی خریداری کا ریٹ متعین کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے اپنی درخواست میں تجویز دی ہے کہ بجلی کمپنیوں کو آئندہ مالی سال کے دوران فی یونٹ بجلی اوسطً 27 روپے 11 پیسے کی قیمت میں فروخت کی جائے، جبکہ بجلی کمپنیاں اس قیمت میں مزید ٹیکسز اور دیگر رقوم شامل کر کے صارفین کو بجلی فروخت کریں۔جبکہ یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ ایک جانب حکومت روپے کی قدر بہتر ہونے کا دعوٰی تو کر رہی ہے، وہیں دوسری جانب سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے نیپرا کو یہ تجویز دی ہے کہ بجلی کی خریداری کرتے وقت ڈالر کی قیمت 300 روپے رکھی جائے۔ جبکہ ایک انکشاف یہ بھی ہوا ہے کہ صارفین سے نجی بجلی گھروں کے کرایے کی مد میں بھی بھاری رقوم وصول کی جائیں گی۔ نیپرا کو تجویز دی گئی ہے کہ کپیسٹی چارجز کے نام پر بجلی صارفین سے 17 روپے 42 پیسے فی یونٹ تک وصول کیے جائیں۔