عدالت کی جانب سے نیب کیس میں صدر آصف علی زرداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا عندیہ دیا جس پر آصف زرداری کیلئے ان کے وکیل نے صدارتی استثنیٰ مانگ لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق احتساب عدالت اسلام آباد میں صدر آصف علی زرداری اور دیگر کے خلاف ٹھٹھہ واٹر سپلائی ریفرنس کی سماعت ہوئی جہاں احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کیس کی سماعت کی، جج نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ ’ایک ملزم کی حاضری نہیں ہوئی اگر وہ نہیں حاضر ہوتا تو وارنٹ گرفتاری جاری کریں گے‘۔بتایا گیا ہے کہ اس موقع پر صدر مملکت کے وکیل نے صدارتی استثنیٰ مانگ لیا اور کہا کہ ’آصف علی زرداری کی جانب سے صدارتی استثنیٰ کی درخواست دائر کی ہے، نیب کی صدارتی استثنیٰ کے حوالے سے رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی، نیب رپورٹ کے مطابق آئین کے آرٹیکل 248 کے تحت صدر کو کیسز سے صدارتی استثنیٰ حاصل ہے‘، بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 21 مئی تک ملتوی کردی۔بتایا جارہا ہے کہ ٹھٹہ واٹر سپلائی کمپنی کا معاملہ سندھ کے محکمہ خصوصی اقدام کی جانب سے غیر قانونی طور پر نجی ٹھیکیدار ہریش اینڈ کمپنی کو ٹھٹہ میں واٹر سپلائی اسکیم کا کنٹریکٹ دینے سے متعلق ہے، 16 ستمبر 2023ء کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی نیب ترامیم کے خلاف دائر درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کئی شقیں کالعدم قرار دے دیں تھیں، جس کے بعد عوامی عہدوں پر فائز شخصیات کے خلاف کرپشن کیسز بحال ہو گئے، جس کے بعد یکم نومبر 2023ء کو احتساب عدالت اسلام آباد نے آصف علی زرداری اور حکومت سندھ کے سابق سیکریٹری اعجاز احمد خان کو ٹھٹہ واٹر سپلائی کیس میں طلب کیا۔