قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں انکشاف ہوا کہ دس برسوں سے عارضی بند اکاؤنٹس میں ستانوے ارب روپے کی رقم پڑی ہے۔مشرق وسطیٰ کے بینکوں سے 4 بلین ڈالر حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، گورنر اسٹیٹ بینکمرکزی بینک حکام نے بتایا کہ مختلف بینکوں کے ایک کروڑ چالیس لاکھ بنک اکاؤنٹس عارضی بند پڑے ہیں، عارضی بند اکاؤنٹس کی مستقل بندش کیلئے میعاد دس سال سے بڑھا کر پندرہ سال کرنے کی تجویز ہے۔بینکس اکاؤنٹ ہولڈر کو تین نوٹس بھجوانے کے بعد فنڈز اسٹیٹ بینک کو منتقل کر دیتے ہیں جبکہ لاکھوں اکاؤنٹ ہولڈرز دس برسوں بعد بھی عارضی بند اکاؤنٹس کو دوبارہ ایکٹو کرانے آتے ہیں۔جس پر خزانہ کمیٹی نے عارضی بند اکاؤنٹس کو دوبارہ ایکٹو کرانے کیلئے اسٹیٹ بینک کی تجویز منظور کر لی۔