، لاپتہ افراد کے کیسز میں وفاقی حکومت کی انٹرا کورٹ اپیلیں اسلام آباد ہائیکورٹ نے مسترد کر دیں جس کے بعد وزارت دفاع ، وزارت داخلہ ، چیف کمشنر اسلام آباد ، آئی جی اسلام آباد اور دیگر اہلکاروں پر عائد جرمانے بحال ، ان کے خلاف محکمانہ کارروائیوں کی ہدایات بھی بحال ۔۔۔ اس وقت کے چیف جسٹس ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے 2018 اور جسٹس محسن اختر کیانی نے 2020 میں لاپتہ افراد کے کیسز میں بڑے جرمانے اور محکمانہ کاروائیوں کی ہدایت کی تھیبڑی خبر ، لاپتہ افراد کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا حکم ، 2016 سے اسلام آباد سے لاپتہ ساجد محمود کی اہلیہ کی درخواست پر جسٹس اطہر من اللہ کا 2018 کا فیصلہ اسلام آباد کے دو رکنی خصوصی بنچ نے برقرار رکھا ہے ، 2018 کے اس وقت کے سیکریٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ضمیر الحسن شاہ ، چیف کمشنر اسلام آباد ذوالفقار حیدر ، آئی جی اسلام آباد خالد خان خٹک اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد مشتاق احمد کو ذاتی طور پر ایک ایک لاکھ روپے کیا جرمانہ اور ایس ایچ او پولیس قیصر نیاز کو کیا گیا تین لاکھ روپے کا جرمانہ بھی بحال ہو گیا ، درخواست گزار مائرہ ساجد کی جانب سے بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی نے کیس کی پیروی کی