معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک 15 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔ وہ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اترے تو وزارت مذہبی امور کے حکام بشمول سید ڈاکٹر عطاالرحمان اور شمشیر علی مزاری نے ان کا پرتپاک استقبال کیا، بچوں نے گلدستے پیش کیے۔ڈاکٹر ذاکر نائیک حکومت پاکستان کی دعوت پر پاکستان پہنچے ہیں وہ کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت ملک کے دیگر کئی شہروں میں اسلام پر لیکچر دیں گے۔ ان کے دورے کا آغاز 5 اکتوبر کو کراچی کے باغ قائد سے ہوگا، جہاں وہ ’ہماری زندگی کا مقصد‘ کے موضوع پر لیکچر دیں گے۔ان کے بیٹے شیخ فاروق ذاکر نائیک بھی “کیا قرآن کو سمجھ کر پڑھنا ضروری ہے؟ کے موضوع پر تقریب سے خطاب کریں گے۔ لاہور میں مینار پاکستان پر 2 اہم تقریبات منعقد کی جائیں گی۔ہفتہ 12 اکتوبر 2024 کو شام 6 بج کر 15 منٹ پر شیخ فاروق نائیک ’دعویٰ یا ہلاکت‘کے موضوع پر لیکچر دیں گے جس کے بعد ڈاکٹر ذاکر نائیک کی جانب سے ’قرآن الہامی ضرورت‘ کے موضوع پر لیکچر دیں گے۔اس کے اگلے روز اتوار 13 اکتوبر 2024 کو شام 6:15 بجے لیکچرز کا ایک اور سیشن منعقد کیا جائے گا جس میں شیخ فاروق ذاکر نائیک ’مذہب صحیح تناظر میں‘ کے موضوع پر خطاب کریں گے جبکہ ڈاکٹر ذاکر نائیک ’ڈاکٹر ذاکر سے پوچھیے، سوال اور جواب کی کھلی نشست‘ منعقد کریں گے جس میں شرکا ڈاکٹر ذاکر نائیک سے سوال پوچھ سکیں گے۔ڈاکٹر ذاکر نائیک 19 اکتوبر کو جناح اسٹیڈیم اسلام آباد میں ایک اہم تقریب سے خطاب کریں گے جہاں وہ شام 6 بج کر 15 منٹ پر ’مسلم پروفیشنل کی ذمہ داری ‘ کے موضوع پر لیکچر دیں گے۔پاکستان کے عوام ایک لمبے عرصے سے معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی پاکستان آمد کے خواہشمند تھے، ان کے دورہ پاکستان کو انتہائی عقیدت اور محبت سے دیکھا جا رہا ہے، عوام ان کے دورے میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں جس کے باعث ان کے لیکچرز سننے کے لیے بڑی تعداد میں لوگوں کی تقاریب میں شرکت متوقع ہے، یہ دورہ 20 اکتوبر کو اسلام آباد میں اختتام پذیر ہوگا۔اپنے دورہ پاکستان کے دوران وہ متعدد اہم مذہبی، سیاسی شخصیات کے مہمان بھی بنیں گے، وہ حکومت کی درخواست پر پاکستان آئے ہیں تو انہیں ہر جگہ سرکاری پروٹوکول دیا جائے گا۔پیر کو جب وہ پاکستان پہنچے تو وزیراعظم کے یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی ڈاکٹر سید عطا الرحمان پارلیمانی سیکرٹری برائے مذہبی امور شمشیر علی مزاری اور دیگر حکام نے ان کا ائیر پورٹ پہنچ کر استقبال کیا۔