سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے قومی اسمبلی میں نئی بھرتیوں پر پابندی لگا دی، غیرقانونی بھرتیوں اور ترقیوں کی تحقیقات تک قومی اسمبلی میں نئی بھرتیاں نہیں ہوں گی،رواں ماہ نئے اسٹنٹ ڈائریکٹرز سمیت دیگر پوسٹوں کیلئے ہونے والے ٹیسٹ انٹرویو منسوخ کردیئے گئے۔قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں آپریشن کلین اپ جاری ہے۔ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں اور سنگین بے ضابطگیوں پر سپیکر سردار ایاز صادق نے ایکشن لیتے ہوئے سپیشل سیکرٹری چوہدری مبارک کو ملازمت سے برطرف کر دیا۔یہ بھی بتایاگیا ہے کہ کئی ملازمین کو بغیر دستاویزات اور تعلیمی اسناد کے بھرتی کیا گیا۔صرف ان کی فائلز میں آفر لیٹر لگے ہوئے ہیں۔سپیکر قومی اسمبلی کا کوئی بھی دباﺅ قبول کرنے سے انکار۔ترجمان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ سپیکر نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنایا ہے۔قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے کئی افسران و ملازمین کو 6 ماہ بعد ہی کنٹریکٹ سے مستقل کیا گیا تھا۔سپیکر نے ترقیوں کے عمل میں متاثرہ ملازمین کےلئے شکایات سیل بھی بنا دیا۔متاثرہ ملازمین کو سیل میں شکایات کے اندراج کا حکم دیدیا گیا۔یاد رہے گزشتہ روز سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے غیر حاضر ملازمین بارے ایکشن لیا تھا جس کے بعدقومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے غیر حاضرملازمین کی بڑی تعداد سامنے آئی تھی جن میں سے غیر رجسٹرڈ 90 ملازمین میں سے 45 نے بائیو میٹرک کیلئے درخواستیں دیدیں تھیں۔رجسٹریشن نہ کرانے والے ملازمین سے تحریری جواب بھی طلب کیا گیاتھا۔ بائیو میٹرک سسٹم میں 90 ملازمین رجسٹرڈ نہیں تھے۔ سپیکر قومی اسمبلی کی وارننگ کے بعد 45 ملازمین نے بائیو میٹرک رجسٹریشن کیلئے درخواستیں جمع کرادیں تھیں۔درخواستیں دینے والے ملازمین کی رجسٹریشن شروع کردی گئی تھی۔ 45 ملازمین ابھی تک غیر حاضر ہیں۔جس پر اسمبلی سیکرٹریٹ نے رجسٹر کرنے کی ہدایت کردی تھی۔بائیو میٹرک رجسٹریشن نہ کرانے والے ملازمین سے تحریری جواب بھی مانگا گیاتھا۔