*مودی کی جانب سے مسلمان مخالف انتہا پسندی تیزی پکڑنے لگی، وال سٹریٹ جنرل*بھارت میں اقلیتوں پر پہلے سے جاری ظلم و ستم انتہا پسند مودی سرکار کے آنے کے بعد اب بربریت کی شکل اختیار کر چکا ہےمودی کے اقتدار میں آنے کے بعد بھارت سیکولر ریاست ہونے کا مقام کھو چکا ہےمودی سرکار دنیا میں سیکولرزم کا پرچار کرتی ہے مگر حقیقت یہ ہے کہ بھارت میں کوئی بھی اقلیتیں بالخصوص مسلمان محفوظ نہیں ہیںبھارت میں الیکشن سے قبل ہی مودی سرکار مسلم مخالف نظریے کو تیزی سے پھیلا رہی ہےمودی سرکار نے اقتدار کی ہوس میں بھارت کے مسلمانوں کو درانداز قرار دیا، وال سٹریٹ جرنل انتہا پسند بی جے پی نے مسلمانوں کے خلاف بھارت میں ایک نیا پروپگنڈا شروع کر دیا کہ مسلمان بھارت میں انتہا پسندی اور مسلم سوچ کو فروغ دے رہے ہیںمودی سرکار کی سوشل میڈیا گروہ کی جانب سے مسلمانوں کو دہشتگردوں کے طور پر دکھایا گیا ہے، وال سٹریٹ جرنل بی جے پی جماعت کی جانب سے ایکس(سابقہ ٹوئٹر) پر ویڈیو میں اپوزیشن رہنمائوں اور مسلمان کو نشانہ بنایا کیا جس میں مسلمانوں کی ٹوپیوں کا بھی مذاق اڑایا گیا، وال سٹریٹ جرنل اپوزیشن جماعتوں نے متعدد بار مودی کے زیر اثر الیکشن کمیشن کو مودی تنگ نظر بیانیہ اور مسلم مخالف بیانات پر مطلع کیا جبکہ مودی سرکار کی جانب سے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کوئی بھی وضاحت سامنے نہیں آئیاپوزیشن نے واضح کیا کہ مودی سرکار ہارنے کے ڈر سے ہندوؤں کا اعتماد برقرار رکھنے کے لیے مسلمانوں کیخلاف زہر اُگل رہی ہےانتخابات میں 19 اپریل کو ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں کم ٹرن آؤٹ نے بھی مودی کی جماعت ہار کے ڈر سے پریشان ہےبھارت میں ہندو تشخص کو برقرار رکھنے اور ہندو مذہب کے نام پر ووٹ لینے پر بی جے پی تیسری بار الیکشن جیتنے کے خواب دیکھ رہی ہے21 اپریل کو راجستھان میں تقریر کے دوران مودی سرکار نے مسلمانوں اور اپوزیشن پارٹی کانگریس کو نشانہ بنایاہندوستانی مسلم کمیونٹی کے رہنما ظفر الاسلام خان نے کہا کہ؛بی جے پی اگر تیسری بار الیکشن جیت گئی تو بھارت کے 200 ملین مسلمان کہا جائیں گے؟مودی کی انتخابی مہم میں مسلمانوں پر تیزی سے تنقید اس بات کا ثبوت ہے کہ بی جے پی ہندو ووٹروں کو متحرک کرنے کی سازش کر رہی ہے، تجزیہ کار سنجے کمار بی جے پی نے مسلمانوں کی صدیوں پرانی مسجد کو مسمار کر کے رام مندر بنا کر مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا، وال سٹریٹ جرنل اپوزیشن جماعت نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی انتہا پسند پالیسیوں کے باعث مسلمان، سکھ، عیسائی اور تمام اقلیتیں بدتر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، بی بی سیمودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے بھارت مذہبی آزادی شدید تنزلی کا شکار ہوا ہے، سربراہ امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادیانسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی بھارت کو اقلیتوں کے لیے خطرناک ملک قرار دیا ہےانتہا پسند مودی سرکار اپنی سیاست چمکانے کے لئے مسلمانوں کے خلاف کھلم کھلا غنڈہ گردی اور دہشتگردی میں ملوث ہےحالیہ الیکشن میں مودی سرکار کی ممکنہ جیت سے بھارت میں ہندوتوا کو مزید فروغ ملے گا