دارالحکومت میں گزشتہ ہفتے کے دوران کار لفٹنگ، موٹر سائیکل چوری اور موبائل فون چھیننے کے واقعات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، کیونکہ اس کے مختلف تھانوں میں 77 سے زائد کار جیکنگ اور موبائل فون اور نقدی چھیننے کے 76 سے زائد واقعات رپورٹ ہوئے۔ اعداد و شمار کے مطابق ڈکیتی اور گن پوائنٹ پر نقدی چھیننے سمیت مختلف نوعیت کی چوری کی 16 وارداتیں ہوئیں۔کار جیکنگ کے 77 واقعات میں 70 دو پہیہ گاڑیاں اور نو کاریں شامل ہیں۔ اسی عرصے میں کھنہ، کراچی کمپنی، لوہی بھیر، مارگلہ، آبپارہ اور نون تھانوں کی حدود میں جرائم پیشہ گروہ سب سے زیادہ سرگرم تھے۔زیر جائزہ مدت کے دوران کار جیکرز نے انڈسٹریل ایریا تھانے کی حدود سے ایک کار اور 9 موٹر سائیکلیں، کراچی کمپنی تھانے کی حدود سے 9 موٹر سائیکلیں، تھانہ کھنہ کی حدود سے 7 موٹر سائیکلیں اور 6 موٹر سائیکلیں چوری کیں۔ تھانہ کوہسار کا دائرہ اختیارمزید برآں، تھانہ مارگلہ میں ایک کار اور چار موٹر سائیکلوں سمیت آٹو چوری کے پانچ واقعات رپورٹ ہوئے، تھانہ لوہی بھیر میں پانچ کار چوری کی وارداتیں اور سیکرٹریٹ تھانے سے چار موٹر سائیکلیں چوری کی گئیں۔اسی طرح تھانہ کھنہ کی حدود سے مسلح افراد نے 13 موبائل فونز کے ساتھ ساتھ نقدی بھی چھین لی، ڈاکوئوں نے دو مقامات پر وارداتیں کیں اور تھانہ کھنہ کی حدود سے آٹو چوری کی 7 موٹر سائیکلیں اور آٹو چوری کی 10، موبائل چھیننے کی 4 اور ڈکیتی کی دو وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔ گزشتہ ہفتے کے دوران انڈسٹریل ایریا تھانےاس دوران کراچی کمپنی تھانے کی حدود میں موبائل چھیننے کی 6 وارداتیں، گاڑیاں چوری کی 9 اور ڈکیتی کی ایک واردات ہوئی۔ اسی طرح تھانہ لوہی بھیر نے موبائل چوری کے 5 مقدمات، کار جیکنگ کے 5 اور ڈکیتی کا ایک مقدمہ درج کیا جبکہ آٹو چوری کے 6، موبائل چھیننے کے 2 اور ڈکیتی کا ایک مقدمہ تھانہ مارگلہ میں درج کیا گیا۔مزید برآں تھانہ آبپارہ کی حدود میں آٹو چوروں نے چھ موٹر سائیکلیں اور مسلح افراد تین افراد سے موبائل فون چھین کر لے گئے۔ گزشتہ ہفتے کے دوران موبائل چھیننے کے مزید سات، کار جیکنگ کے پانچ اور چوری کا ایک کیس نون تھانے میں رپورٹ ہوا۔