پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر عون عباس نے دعویٰ کیا ہے کہ نگراں حکومت میں ایک شخص نے یوکرین سے گندم درآمد کرکے 85 ارب روپے کا منافع کمایا گندم خریداری کے معاملے اور کسانوں کے احتجاج پر بات کرتے ہوئے عون عباس نے کہا کہ پنجاب میں مال روڈ پر کسانوں کے ساتھ کیا کچھ ہوا ہے۔پروگرام میں شریک مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری بولے جس طرح کسان مظلوم ہے اسی طرح پنجاب حکومت بھی مظلوم ہے، جبکہ آزاد حیثیت میں منتخب سینیٹر فیصل واوڈا نے مطالبہ کیا کہ جو بھی گندم درآمد اسکینڈل میں ملوث ہے، اس کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔انہوں نے قائل کرلیا کہ اگر میں واقعی عظیم کامیابی حاصل کرنا چاہتا ہوں تو پھر خطرہ مول ہی لینا پڑے گا اور صلاحیتوں کو امتحان کی بھٹی سے گزارنا ہی ہوگا ینیٹر عباس نے مذاکرات سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات ہورہے ہیں نہ ہم مذاکرات چاہتے ہیں، اگر ہمیں بات کرنی ہوئی تو ہم ان سے کریں گے جن کے پاس اتھارٹی ہوگی، جن کے پاس اپنا کوئی وزیر داخلہ نہیں ان سے کوئی کیا مذاکرات کرے گا؟ عون عباس نے کہا کہ ہمیں کیوں مذاکرات کرنے ہیں؟ ہمیں کوئی مذاکرات کی ضرورت نہیں، اسمبلی میں اعظم نذیر تارڑ اور عطا تارڑ کے علاوہ کوئی نہیں آتا، ڈپٹی وزیر اعظم کی کوئی آئینی پاور نہیں ہے۔