جعلی ڈگری اسکینڈل سے متعلق ایف آئی اے کی تحقیقات جاری ہیں ذرائع کے مطابق اسلام آباد اور راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے ایگزیکٹ کے اٹھاون ڈگری ہولڈرز کی نشاندہی ہو گئی ہے۔ بیرون ممالک سے ساڑھے چار ہزار طلباء کے جواب بھی موصول ہو رہے ہیں۔ سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ، ایس ای سی پی اور ایف بی آر نے بھی تمام ریکارڈ ایف آئی اے کو فراہم کر دیا ہے۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے انعام غنی کے مطابق ایگزیکٹ کیخلاف مقدمہ درج کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ رواں ہفتے کے آخر تک کیا جائے گا۔ ایس ای سی پی کی جانب سے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بتایا گیا کہ ایگزیکٹ کے معاملات پہلے دن سے ہی مشکوک تھے اس حوالے سے کمپنی کو چار جون تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ تسلی بخش جواب نہ ملا تو کمپنی بند کر دی جائے گی۔ دوسری جانب کراچی میں ایگزیکٹ کے آفس سے برآمد ہونے والی جعلی ڈگریوں کی منتقلی کا کام جاری ہے اب تک ساڑھے تین سو یونیورسٹیوں کی جعلی ڈگریاں ایف آئی اے منتقل کی جا چکی ہیں۔ –

Leave a Reply