48 مدارس کے خلاف کارروائی کا منصوبہ

اس کے علاوہ بھتہ کی رقم، تاوان کی رقم، زمین پر قبضہ، اسمگلنگ اور عطیات، کھالوں اور فطرہ جمع کرنے سمیت دہشت گردی میں استعمال ہونے والے تمام سرمائے کے ذرائع کی جانچ پڑتال کے لیے ایک ٹاسک فورس بھی تشکیل دی گئی ہے۔

یہ فیصلہ سندھ کے وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ نے سندھ کی سپریم کمیٹی کے ایک اجلاس کے دوران لیا۔

وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ یہ اجلاس قائم علی شاہ کی زیرِ صدارت جمعرات کو منعقد ہوا، جس میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے بھی خصوصی دعوت پر شرکت کی۔

اس اجلاس کے دیگر اہم شرکاء میں صوبائی وزراء شرجیل انعام میمن، سید مراد علی شاہ، ڈاکٹر سکندر مندھرو، سہیل انور سیال، اور کور کمانڈر لیفٹننٹ جنرل نوید مختار، ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر، سندھ کے آئی جی غلام حیدر جمالی، سیکریٹری داخلہ مختیار سومرو، کراچی کے کمشنر شعیب صدیقی، سیکریٹری قانون میر محمد شیخ، ایڈوکیٹ جنرل فاتح ملک، پراسیکیوٹر جنرل شیر محمد شیخ اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے صوبائی سربراہ شامل تھے۔

اجلاس کے بعد سپریم کمیٹی کی جانب سے لیے گئے فیصلوں کے بارے میں صحافیوں کے ایک گروپ کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیراطلاعات شرجیل میمن نے کہا کہ کچھ فیصلوں میں سے تمام خفیہ ایجنسیوں کے تعاون کے ساتھ ایران سے اسمگل ہوکر آنے والے پٹرول کی چیکنگ، سندھ کے تمام داخلی اور خارجی پوائنٹس پر بایو میٹرک سسٹم کی تنصیب، اور آنے جانے والی گاڑیوں کو چیک کرنے کے لیے پولیس، رینجرز، کسٹم، ایف آئی اے اور دیگر تمام متعلقہ ایجنسیوں کے نمائندوں کے ساتھ چیک پوائنٹس کے قیام کے فیصلے شامل ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں وزیراطلاعات نے کہا کہ تمام سرکاری اداروں میں ملازمین کی حاضری کا الیکٹرانک ریکارڈ حاصل کرنے کے لیے بھی بایو میٹرک سسٹم نصب کیا جارہا ہے، تاکہ گھوسٹ ملازمین کی اسکریننگ کی جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ خفیہ ایجنسیوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے اکھٹا کی گئی اطلاعات کے ذریعے یہ واضح ہوا تھا کہ تشدد اور دہشت گردی کے لیے غیرقانونی طور رقم کی فنڈنگ کی جڑیں بہت گہری ہیں۔

شرجیل میمن نے بتایا کہ مختلف سرکاری یا نجی اداروں سے بھتہ جمع کرنا، عطیات اکھٹا کرنا، جبری یا رضاکارانہ طور پر کھالیں اور فطرہ اکھٹا کرنا، اغوا برائے تاوان، گھوسٹ ملازمین کو ادائیگیاں، زمین پر ناجائز قبضہ اور خاص طور پر ایرانی پٹرول کی اسمگلنگ سمیت ان کی فنڈنگ سمیت دہشت گردی اور تشدد کے لیے سرمائے کے حصول کے یہ کچھ اہم ذرائع ہیں۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ سپریم کمیٹی جس کے سربراہ وزیراعلی ہیں، نے ایک ٹاسک فورس کی تشکیل کا فیصلہ کیا، جو تشدد اور دہشت گردی کے لیے سرمائے کی فراہمی کے راستوں کو روکنے کے لیے مشورہ دے گی۔

انہوں نے کہا ’’حکومت ایرانی پٹرول کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے قوانین کا نفاذ بھی کرے گی۔‘‘

مدارس کی اصلاحات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کو مطلع کیا تھا کہ وہ مدارس کے ایک جامع رجسٹریشن فارم کی تیاری پر کام کررہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’حکومتِ سندھ کو 48 مدارس کے بارے میں ٹھوس ثبوت ملے ہیں، جو ملک میں عمومی طور پر اور صوبے میں خاص طور پر دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں۔ حکومت ان کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی سے قبل وفاق المدارس کو اعتماد میں لے گی۔‘‘

وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے ناصرف صفورا گوٹھ قتل عام کے کیس کو حل کرنے بلکہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان اور بھتہ خوری کا خاتمہ کرتے ہوئے کراچی میں امن و امان کی بحالی پر خفیہ ایجنسیوں کے صوبائی سربراہوں، ڈی جی رینجرز اور آئی جی کو مبارکباد پیش کی۔

وزیراعلیٰ نے آئی جی، ایڈوکیٹ جنرل اور پراسیکیوٹر جنرل سے کہا کہ وہ ناصرف صفورا گوٹھ قتل عام کیس بلکہ دیگر مجرموں کے کیسوں کی بھی پیروی کریں، جنہوں نے اپنے جرائم کا اعتراف کرلیا تھا۔

انہوں نے کہا میں آپ کو مؤثر تفتیش کاروں میں شامل کرنا چاہتا ہوں، جو مقدمات کی ملکیت لیتے ہیں اور مجرموں کو ان کے انجام تک پہنچاتے ہیں۔ یہ ایک مشن ہے ، جسے آپ کو ٹھوس اور سائنسی ثبوت اکھٹا کرکے پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے۔jkc

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.