سابق ایرانی صدر کے بیٹے کو 10 سال قید کی سزا

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ایرانی نیوز ایجنسی آئی آر این اے کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ایران جوڈیشری کے ترجمان غلام حسین محسنی کا کہنا ہے کہ مہدی ہاشمی کو مارچ میں قومی سلامتی کے خلاف اقدامات، فراڈ اور غبن کے 3 مقدمات میں مجموعی طور پر15 سال قید کی سزائے سنائی گئی تھی۔

45 سالہ ہاشمی کو جرمانہ داد کرنے اور عوامی دفتر کو چھوڑنے کا حکم بھی دیا گیا ہے جبکہ اس سزا کے خلاف ہاشمی کی جانب سے کی جانے والی اپیل کو بھی مسترد کردیا گیا ہے۔

غلام حسین محسنی نے بتایا کہ اپیل کورٹ نے ہاشمی کو مجرم قرار دے دیا ہے تاہم ایرانی قانون کے مطابق 3 مقدمات میں سب سے زیادہ دی جانے والی ایک سزا پر عمل درآمد کیا جائے گا، جو کہ ان کے معاملے میں 10سال قید کی سزا ہے۔

واضح رہے کہ سابق ایرانی صدر کے بیٹے مہدی ہاشمی پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ 2009ء میں ہونے والے متنازع صداراتی انتخابات میں محمد احمدی نژاد کی کامیابی کے بعد شروع ہونے والے احتجاج کا حصہ تھے۔

انھوں نے انتخابات میں کثیر تعداد میں فراڈ ووٹنگ کا دعویٰ کرنے والے صداراتی اُمیدوار میر حسین موسوی اور مہدی کروبی کی جانب سے تشکیل دی جانے والی گرین موومنٹ کی حمایت کی اور گرفتاری سے بچنے کے لئے برطانیہ فرار ہوگئے تھے۔

انھیں ستمبر 2012ء میں ایران واپسی پر حراست میں لے لیا گیا تھا اور 3 ماہ بعد ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی ان پر سال 2000 ء میں ناروے اسٹیٹ آئل اور فرانس آئل کے حوالے سے ایک مقدمے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

ان پر الزام تھا کہ انھوں نے آئل انڈسٹری کے سینئر عہدیدار کی حیثیت سے مذکورہ آئل کمپنیز سے رشوت وصول کی ہے۔vf

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.