صوبہ پنجاب کا 1160 ارب روپے کا بجٹ کل پیش کیا جا رہا ہے

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے لئے مجموعی بجٹ کا تخمینہ 1160 ارب سے زائد مقرر کیا جا رہا ہے اور سالانہ ترقیاتی بجٹ کے لئے 402 ارب روپے رکھے جا رہے ہیں جس میں صحت کے شعبے کے لئے 45 ارب اور جبکہ شہری ترقی کے لئے 50 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔ تعلیم کے شعبے پر 53 ارب روپے مختص کئے جا رہے ہیں جس میں سکول ایجوکیشن کے لئے 28 اور ہائر ایجوکیشن کے لئے 25 ارب مختص کئے جائیں گے۔ کھیل اور یوتھ افئیرز کے لئے پانچ ارب 60 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ خادم پنجاب دیہی شاہراہ پروگرام پر 15 ارب رکھے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ صوبے میں بڑی شاہراہوں کے لئے 41 ارب رکھنے کی تجویز ہے۔ معذور افراد کے لئے دو ارب روپے کا خصوصی پروگرام شروع کیا جائے گا جبکہ ملتان میٹرو بس بھی ترقیاتی پروگرام میں شامل ہوگی۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں دس فیصد اضافہ تجویز کیا جائے گا جبکہ ٹیکسوں میں ردوبدل کی تجاویز بھی دی جا رہی ہیں جس میں گاڑیوں کا لائف ٹائم ٹوکن 1000 کی بجائے 1300 سی سی تک کرکے 1300 سی سی تک گاڑی سے 24000 روپے لینے کی تجویز ہے جبکہ موٹر سائیکل کے لائف ٹائم ٹوکن 600 روپے اضافے سے 1800 روپے کرنے کی تجویز دی جائے گی۔ دیہی غیر منقولہ جائیداد پر بھی کیپیٹل ویلیو ٹیکس لگانے کی تجویز دی جائے گی جس کے مطابق دس لاکھ روپے زیادہ مالیت کی جائیداد پر دو فیصد سی وی ٹی لیا جائے گا جبکہ پروفیشنل ٹیکس میں 10 سے 75 فیصد تک اضافے کی تجویز ہے۔ موت کے کنوئیں، چھوٹی سرکس اور ورائٹی شوز پر تفریحی ٹیکس کی چھوٹ ختم کرنے کی تجویزدی جا رہی ہے۔ پنجاب اسمبلی میں بجٹ پیش کرنے سے پہلے کابینہ کے اجلاس میں تجاویز کی منظوری دی جائے گی۔ اسمبلی میں وزیر خزانہ عائشہ غوث پاشا بجٹ پیش کریں گی۔ – pp

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.