رینجرز رپورٹ پر کراچی میں ٹاسک فورس قائم

وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے ٹاسک فورس بنانے کی منظوری ہفتے کو کابینہ اجلاس میں دی۔

یہ ٹاسک فورس دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والوں کی جانچ پڑتال کرے گی اور اس کی روک تھام اور خاتمے کی تجاویز دے گی ۔

جسٹس غلام سرور کورائی کو ٹاسک فورس کا چیئرمین بنایا گیا ہے جبکہ دیگر ارکان میں ڈسٹرکٹ جج ارجن رام تلریجہ اور ہوم سیکریٹری سندھ بھی شامل ہیں ۔

ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ 4 جون کو ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر کی جانب سے صوبائی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں بھتہ خوری اور دیگر جرائم سے متعلق پیش کی گئی رپورٹ کی روشنی میں کیا گیا ہے، جس کی تفصیلات 11 جون کو میڈیا کو فراہم کی گئیں۔

مزید پڑھیں:کراچی: بھتہ اہم شخصیات میں تقسیم ہونے کا انکشاف

پاکستان رینجرز (سندھ) کے ایک اعلامیے کے مطابق ڈی جی رینجرز نے اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں غیرقانونی طریقے سے حاصل رقم سندھ کی اعلیٰ شخصیات میں تقسیم کیے جانے کا انکشاف کیا۔

اعلامیے کے مطابق بریفنگ میں زکوۃ اور فطرے کے نام پر جبری رقم وصولی کا ذکر کیاگیا، جس سے حاصل شدہ رقم ایک تخمینے کے مطابق کروڑوں روپے سالانہ ہے۔

ڈی جی رینجرز نے بتایا کہ ایرانی ڈیزل کی اسمگلنگ سے حاصل رقم بھی جرائم اور دہشتگردی کی فنڈنگ کا اہم ذریعہ ہے، یہ رقم سندھ کی سیاسی گروہوں اور وڈیروں کے پرائیویٹ لشکروں کو پالنے اور دیگر جرائم میں استعمال ہوتی ہے۔

ایک تخمینے کےمطابق 230 بلین سالانہ سے زائد کی رقم مختلف غیر قانونی ہتکھنڈوں کےذریعے وصول کی جاتی ہے جوکہ ناصرف قومی خزانے کو نقصان ہے بلکہ شہریوں کو انفرادی طور پر بھی اذیت میں مبتلا کیاگیاہے۔

ڈی جی رینجرز نے اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں کہاکہ جہاں دہشتگردی، ٹارگٹ کلنگ اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث افراد کے خلاف رینجرز کا بھرپور آپریشن جاری ہے وہیں اس ٹیرر فنڈنگ نیٹ ورک کا قعلہ قمعہ بھی فوری طور پر ضروری ہے تاکہ شہر اور ملک میں ایک پائیدارامن کی بنیاد رکھ سکیں۔

اپیکس کمیٹی نے رینجرز کی جانب سے ان تجاویز کو سراہا اور اس مفصل رپورٹ پر ایک کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا، جس کی آج منظوری دے دی گئی ہے۔

ترجمان رینجرز نے ہفتے کو اپنے بیان میں مختلف ٹی وی چینلز پر نشر ہونے والی سندھ رینجرز کی جانب سے جاری کی گئی لسٹ کی بھی تردید کی اور کہا کہ یہ حقائق کے منافی ہے۔bgg gb

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.