آزاد کشمیر کا 68 ارب روپے کا بجٹ پیش

پیر کو ڈپٹی اسپیکر شاہین کوثر ڈارکی زیر صدارت آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں وزیر خزانہ چوہدری لطیف اکبر نے نئے مالی سال کا بجٹ پیش کیا۔

آزاد جموں و کشمیر کا مالی سال 16-2015 کا بجٹ

  • آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کے لیے 11 ارب 50 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جو گذشتہ سال کے مقابلے میں 9.5 فیصد زیادہ ہے جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 56 ارب50 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔
  • بجٹ میں محکمہ زراعت ولائیوسٹاک کے لیے 26 کروڑ 20 لاکھ روپے جبکہ جنگلات، فشریز اور جنگلی حیات کے لیے 40 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں
  • ترقیاتی ادارہ جات کے لیے 15 کروڑروپے جبکہ بیرونی امداد سے چلنے والے منصوبوں کے لیے 60 کروڑ روپے رکھے گئے۔
  • بجٹ میں تعلیم کے شعبے کے لیے ایک ارب 10 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کیے گئے۔
  • شہری دفاع کے لیے 5 کروڑ روپے اور ماحولیات کے لیے 5 کروڑ روپے مقرر کیے گئے ہیں۔
  • محکمہ صحت کے لیے 34 کروڑ روپے، صنعتوں اور معدنی وسائل کے لیے 17 کروڑ 90 لاکھ روپے جبکہ ٹرانسپورٹ کے شعبے کے لیے 2 کروڑ 50لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
  • بجٹ میں اطلاعات کے لیے ایک کروڑ روپے، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے لیے 12 کروڑ 50 لاکھ روپے اور لوکل گورنمنٹ ودیہی ترقی کے لیے 80 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔
  • فزیکل پلاننگ و ہاؤسنگ کے لیے 78 کروڑ روپے، بجلی کے منصوبوں کے لیے 1 ارب 31 کروڑ روپے، تحقیق و ترقی کے لیے 15 کروڑ روپے، آبادکاری کے لیے 11 کروڑ روپے جبکہ سماجی بہبود و ترقی نسواں کے لیے 4 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔
  • اسپورٹس، یوتھ اینڈ کلچر کے لیے 14 کروڑ روپے، مواصلات و تعمیرات کے لیے 4 ارب 79 کروڑ 90 لاکھ روپے جبکہ محکمہ سیاحت کے لیے 14 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

آزاد جموں و کشمیر کے وزیر خزانہ نے بتایا کہ مالی سال 2015-16 کے لیے ریاستی وسائل سے 16 ارب 56 کروڑ روپے اور منگلا ڈیم کی رائلٹی سے 78 کروڑ روپے کی آمدن متوقع ہے۔

وزیر خزانہ چوہدری لطیف اکبر نے بتایا کہ آزاد جموں وکشمیر کونسل سے حکومت آزادکشمیر کو13 ارب ملنے کی توقع ہے، جبکہ وفاقی ٹیکسوں سے حاصل ہونے والی آمدن کا تخمینہ 16 ارب75 کروڑ روپے لگایا گیا ہےhh

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.