پیر محل میں پولیس سے تین گھنٹے تک مقابلے کے بعد القاعدہ کے دہشت گرد حبیب الرحمان نے مکان میں دھماکا کر دیا جس سے اس کی بیوی اور دو بچے مارے گئے جبکہ چار افراد زخمی ہو گئے۔ حبیب الرحمان کو شدید زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق پیر محل ہاؤسنگ سوسائٹی میں القاعدہ کا دہشت گرد حبیب الرحمان اہلخانہ کے ساتھ تین ماہ سے مقیم تھا۔ پیر محل میں اس کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے اہلکاروں نے مکان کا گھیراؤ کر لیا اور اسے ہتھیار ڈالنے کے لئے لاؤڈ سپیکر پر وارننگ دی۔ دہشت گرد حبیب الرحمان نے اعلان سنتے ہی جدید اسلحے سے فائرنگ کر دی اور پولیس پر دو بم بھی پھینکے جس سے بچے سمیت تین راہ گیر زخمی ہو گئے۔
فائرنگ کا تبادلہ وقفے وقفے سے تین گھنٹے تک جاری رہا۔ فیصل آباد سے پولیس کی مزید نفری بھی بلا لی گئی۔ دہشت گرد نے گھیرا تنگ ہونے پر مکان میں بارودی مواد سے دھماکا کر دیا جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا جبکہ اس کی بیوی اور دو بچے مارے گئے۔ حبیب الرحمان کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال پہنچا دیا گیا جہاں اس کی جان بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پولیس کے اعلیٰ حکام بھی ہسپتال پہنچ گئے ہیں۔ پولیس نے دہشت گرد کو مکان کرائے پر دینے والے مالک مکان کو گرفتار کر لیا ہے۔
آپریشن مکمل ہونے کے بعد بم ڈسپوزل عملہ نے موقع پر پہنچ کر برآمد کی گئی خود کش جیکٹس اور ہینڈ گرنیڈز کو ناکارہ بنایا۔ دہشت گرد کے مکان سے برآمد ہونے والے بم آرٹیفیشل برتنوں کی شکل میں موجود پائے گئے۔ یہ بات بھی علم میں آئی ہے کہ برآمد کیا گیا اسلحہ انتہائی جدید اور غیر ملکی ہے۔ بعدازاں ایس ایچ او تھانہ پیر محل انسپکٹر چودھری اختر سعید نے صحافیوں کو بتایا کہ کالعدم مذہبی تنظیم کے کمانڈر نے مارے جانے کے خوف سے خاتون اور دو بچوں کو گولیاں مار کر خود کو بھی گولی مار لی۔ اگر دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب ہو جاتا تو پورا شہر نجانے کتنی تباہی سے دوچار ہوتا۔ دہشت گرد حبیب الرحمن کو تشویشناک حالت میں فیصل آباد الائیڈ ہسپتال ریفر کر دیا گیا ہے۔
Leave a Reply