قمر منصور ’انسانی ہمدردی‘ کی بنیاد پر رہا

رینجرز کے قانونی امور کے افسر کے مطابق ابتدائی تحقیقات کے مکمل ہونے پر قمر منصور کو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر رہا کیا گیا.

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 2 کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ ’رینجرز نے عدالت میں قمر منصور کو رہا کرنے کی رپورٹ پیش کی ہے۔‘

مزید پڑھیں: متحدہ رہنما قمر منصور ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے

رینجرز کے قانونی امور کے افسر کا کہنا تھا کہ 49 روزہ حراست کے دوران قمر منصور کو ان کی بیمار والدہ کے ساتھ ملاقات کی اجازت تھی۔

افسر کے مطابق ایم کیو ایم رہنما کو ان کے خلاف لگائے جانے والے الزامات میں مجرم قرار نہیں دیا گیا۔

رینجرز کے مطابق قمر منصور کو رہا کردیا گیا ہے تاہم ان کو تفتیشی افسران کی جانب سے طلب کیے جانے پر پیش ہونا ہوگا۔

گزشتہ دنوں ایم کیو ایم کے قانونی امور کی کمیٹی نے عدالت میں ایک درخواست دی تھی کہ وہ قمر منصور کے اُن کے سیل میں موجود نہ ہونے کے حوالے سے فکر مند ہیں تاہم اس اپیل کو تکنیکی وجوہات کی بنا پر واپس کردیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ رینجرز نے 21 اکتوبر تک قمر منصور کا 90 روزہ ریمانڈ لے رکھا تھا۔

ایم کیو ایم کے رہنما قمر منصور اور متحدہ رابطہ کمیٹی کے انچارج کیف الوراء کو 17 جولائی کی صبح رینجرز نے نائن زیرو سے حراست میں لیا تھا۔

قمر منصور تنظیمی ذمہ داریوں سے سبکدوش

دوسری جانب ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ایک اعلامیہ کے مطابق قمر منصور کو تمام تنظیمی ذمہ داریوں سے سبکدوش کردیا گیا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ قمر منصور کی خواہش کے مطابق ان سے تنظیمی معاملات میں کوئی رابطہ نہ رکھا جائے۔ui

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.