لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے منگل کو 50 ہزار سے زائد رقم کی بینک ٹرانزیکشن پر 0.6 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف ہڑتال کی حمایت کی ہے۔
اے پی اے ٹی کے ایک دھڑے کے رہنما ندیم میر نے منگل کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ تاجر متحد ہیں اور ان پر جبراً کوئی ٹیکس عائد نہیں کیا جا سکتا۔
’اگر حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے تو ہم چاروں صوبوں کے ہر چھوٹے بڑے شہر اور علاقے میں نام نہاد تاجر دوست حکومت کی جانب سے ظالمانہ ٹیکس کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتالوں کی مہم چلائیں گے‘۔
میر نے ٹیکس واپس نہ لینے کی صورت میں 7 اکتوبر کو ساتویں ہڑتال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہ اس مرتبہ تاجر اسلام آباد کی جانب مارچ کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ لاہور کی تمام مارکیٹوں کے تاجر آج کی ہڑتال میں شامل ہونے پر متفق ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کُل کراچی تاجر اتحاد (اے کے ٹی آئی) اور کراچی کے تقریباً 500 بازاروں کے تاجر بھی ہڑتال کے حامی ہیں، جس کی وجہ سے بدھ کو شہر کے اہم بازار بند رہیں گے۔
میر نےکہا کہ آج دونوں تنظیموں کے بینر تلے مزار قائد سے کراچی پریس کلب تک مارچ بھی کیا جائے گا۔ اسی طرح، اسلام آباد میں تاجروں کی مرکزی یونین ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں بھی تاجر آج شٹرڈاؤن کریں گے۔
Leave a Reply