برآمدات میں اضافے کے حوالے سے وزیر اعظم نواز شریف کی صدارت میں اعلیٰ سطح کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔
اجلاس میں ایوان صنعت و تجارت اور برآمد کنندگان کے وفد سمیت وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر تجارت خرم دستگیر، وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی سمیت اعلٰی حکام نے شرکت کی۔
پاکستانی برآمدات کے معیار اور مسابقت کے لیے اجلاس میں مختلف تجاویز کا تفصیلی جائزہ لیا گیا جبکہ برآمدات میں اضافے کے لیے اقدامات پر بھی غور کیا گیا۔
ایوان صنعت و تجارت کے سربراہوں اور برآمد کنندگان سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ برآمدات کے شعبے میں کوئی ترقی نہیں ہوئی، برآمدات کے شعبے میں خطے کے ممالک پاکستان سے آگے ہیں۔
نواز شریف نے کہا کہ تاجر برادری کے مسائل حل کرنا چاہتے ہیں، زراعت سے وابستہ افراد کو بھی مسائل کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے وسائل محدود ہیں، سبسڈی دیتے ہیں تو ان کا ریٹرن بھی ملنا چاہیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تاجروں اور صنعت کاروں نے وزیراعظم کے سامنے متعدد شکایات بھی کیں۔
تاجروں اور صنعت کاروں کا کہنا تھا کہ پاکستانی برآمدات کی تباہی کی ذمہ دار حکومت کی اقتصادی پالیسیاں ہیں، پاکستانی مصنوعات کی پیداواری لاگت خطے میں سب سے زیادہ بڑھ چکی ہے۔
تاجروں کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں برآمدات پر بھی ٹیکس لگا دیے گئے ہیں جبکہ خطے میں سب سے زیادہ مہنگی بجلی صنعتوں کو فراہم کی جا رہی ہے،بجلی پر سرچارج اور جی آئی ڈی سی نے بھی پیداواری لاگت بڑھا دی ہے،حکومت نے یہ مسائل حل نہ کیے تو پاکستانی صنعتیں دبئی اور بنگلہ دیش منتقل ہوتی رہیں گی۔
تاجروں اور صنعت کاروں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں چین، ہندوستان ، سری لنکا کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔
Leave a Reply