کسانوں کے لیے 341 ارب روپے کا ریلیف پیکج

ko

اسلام آباد کے جناح کنونشن سینٹر میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کسانوں کے لیے ریلیف پیکج چار حصوں پر مشتمل ہے۔ پہلا حصہ براہ راست مالی تعاون کا ہے، دوسرا حصہ لاگت کو کم کرنے کا ہے، تیسرا حصہ زرعی قرضوں کی فراہمی جبکہ چوتھا حصہ قرضے کے حصول کو آسان بنانا ہے۔

ریڈیو پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے اعلان کیا کہ حکومت ساڑھے بارہ ایکڑ تک اراضی پر فصل کاشت کرنے والے کسانوں کو 5 ہزارروپے فی ایکڑ مالی امداد دے گی، جبکہ ساڑھے بارہ ایکڑ سے کم زمین رکھنے والے کسانوں کو بلاسود قرضے دیئے جائیں گے جبکہ فصلوں کا انشورنس پریمیئم حکومت خود ادا کرے گی ۔

وزیراعظم نے بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ کپاس کے کاشتکاروں کے لیے بھی 5 ہزار روپے کیش دینے کا اعلان کیا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کھاد کی قیمتوں کو پرانی سطح پر لایا جائے گا،انھوں نے کھاد کی قیمت میں فی بوری 500روپے کمی کرنے کا بھی اعلان کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہویے وزیراعطم نے ٹیوب ویل چلانے کے لیے بجلی کے بلوں میں رعایت کے لیے 7ارب روپے دینے کی بھی خوشخبری سنائی جبکہ ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے بلاسود قرضے دینے کا بھی اعلان کیا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت کسانوں کی فلاح وبہبود کے لیے موثر اقدامات اٹھارہی ہے اور وفاق اور صوبے مل کر کسانوں کو امدادی پیکج دیں گے۔

اس سے قبل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی سکندر حیات بوسن کا کہنا تھا کہ زرعی مصنوعات کی قیمتوں میں کمی حکومت کی ذمہ داری ہے۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.