بلوچستان میں سہ روزہ پولیو مہم اختتام کو پہنچ گئی

vdd

بلوچستان بھر میں سہ روزہ انسداد پولیو مہم اختتام پذیر ہوئی تاہم چوتھے روز رہ جانے والے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئیں ۔ صوبے میں انکاری والدین پولیو پر قابو پانے میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں ۔
پاکستان کا شمار بدقسمتی سے ان تین ممالک میں ہوتا ہے جہاں آج بھی پولیو کا وائرس بچوں کو متاثر کر رہا ہے ۔ بلوچستان میں بچوں کو پولیو کے قطرے نہ پلانے والے والدین کے باعث یہ صورتحال مزید گھمبیر ہو چکی ہے ۔
صوبے میں مختلف وجوہات کے باعث 4 ہزار سے زائد بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے نہیں پلائے جاتے جو دیگر بچوں کے لیے بھی خطرے کا باعث بنتے ہیں ۔ بلوچستان کے 32 اضلاع میں 14 ستمبر سے شروع ہونے والی سہ روہ پولیو مہم کے تحت 5سال سے کم عمر کے 24 لاکھ 72 ہزار 616 بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلائے جانے تھے تاہم قطرے پینے سے رہ جانے والے بچوں کے لیے چوتھے روز بھی خصوصی مہم چلائی گئی جس کا مقصد پولیو کے تدارک سمیت کیسز کو کم سے کم کرنا ہے ۔
بلوچستان میں کوئٹہ کے 32 ، قلعہ عبداللہ 24 ژوب 2 ، پشین ، موسی خیل اور خضدارمیں ایک ایک یونین کونسل کو پولیو کے حوالے سے ہائی رسک قرار دیا گیا ہے ۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.