کراچی: اندرون سندھ کی متنازعہ بلدیاتی حلقہ بندیاں کالعدم، نئی حلقہ بندیاں کرنے کا حکم

f

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سندھ حکومت نے ڈپٹی کمشنرز اور مختیار کاروں کے ذریعے پورے صوبے میں بلدیاتی حلقہ بندیاں کی تھیں، حلقہ بندیوں کو 002 سے زائد درخواست گذاروں نے سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا۔ سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس فیصل عرب اور جسٹس اقبال کلوڑ پر مشتمل ڈویژن بینچ نے درخواستوں کی سماعت کی۔ عدالت عالیہ نے کراچی کی حلقہ بندیوں سے متعلق درخواستوں کو الگ کر کے مختصر فیصلہ سنایا جبکہ تحریری فیصلہ 19 ستمبر کو جاری ہو گا۔ سندھ ہائیکورٹ نے مختصر فیصلے میں درخواست گذاروں کے مؤقف کو درست قرار دیتے ہوئے دیہی علاقوں کو شہری علاقوں میں شامل کرنے کے عمل اور بلدیاتی حلقہ بندیاں ڈپٹی کمشنرز اور مختیار کاروں کے ذریعے کرانے کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔ عدالت عالیہ نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ 5 دن میں تمام متنازعہ حلقوں کی دوبارہ حد بندی کی جائے۔ کراچی کی بلدیاتی حلقہ بندیوں کے معاملے کی سماعت 22 ستمبر کو ہو گی۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.