بلوچ رہنماؤں سے مذاکرات عیدالاضحیٰ کے بعد متوقع

میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیر داخلہ نے بتایا کہ بلوچ ریپبلکن پارٹی کے سربراہ نوابزادہ برہمداخ بگٹی سے مذاکرات کی کوششیں وفاقی حکومت سے مشاورت کے بعد شروع کی جائیں گی۔ انھوں نے کہا کہ وہ اور اُن کی پارٹی کے دیگر رہنما معاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔ عبد المالک بلوچ کا کہنا تھا کہ اُن کو صوبے میں امن کی بحالی کی ذمہ داری دی گئی تھی اور اُن کی حکومت امن و امان قائم کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ کالعدم بلوچ لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کی مبینہ ہلاکت کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ ان کی ‘موت کی تصدیق نہیں کی جاسکتی’. صوبائی حکومت کے اداروں میں کرپشن کی موجودگی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا کہنا تھا کہ احتساب کا عمل جمہوریت کا حصہ ہے اور اس سے کرپشن سے بھی نجات ملے گی۔ اس موقع پر ضلع نصیرآباد سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر ساجد علی ابڑو نے اپنے کارکنوں کے ہمراہ نیشنل پارٹی (این پی) میں شمولیت کا اعلان کیا، ان کے اس اقدام کو وزیراعلیٰ بلوچستان نے سراہا۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.