الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کسان پیکج کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیدیا

t

الیکشن کمیشن ہیڈ کوارٹرز میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد نے کسان پیکج کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیا اور بتایا کہ سیکرٹری اطلاعات اور سیکرٹری نیشنل فوڈ سیکیورٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا گیا ہے۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ میڈیا میں کسان پیکج کے اشتہارات آ رہے ہیں اور اس کی تفصیلات دی جا رہی ہیں۔ بلدیاتی انتخابات کے موقع پر ریلیف پیکجز کا اعلان ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ دونوں سیکرٹریز کمیشن میں پیش ہو کر یقین دہانی کرائیں کہ کسان پیکج ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن سیکرٹری کا مزید کہنا تھا کہ پیمرا کو خط لکھا ہے کہ میڈیا گروپ تمام سیاسی جماعتوں کو یکساں کوریج کے مواقع دیں اور نظر رکھی جائے کہ میڈیا گروپ کسی سیاسی جماعت کی جانب جھکائو نہ ہو۔ پیمرا کو بلدیاتی انتخابات میں میڈیا کوریج کی رپورٹ بھی پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ سیکرٹری نے بتایا کہ حلقہ این اے 154 میں جہانگیرترین کی شکایات کا نوٹس لیا ہے۔ جہانگیر ترین کی درخواست کا جائزہ لے کر فیصلہ کرینگے۔ واضع رہے کہ وزیراعظم نے کسانوں اور زرعی شعبے کیلئے 341 ارب روپے کے مراعاتی پیکج کا اعلان کیا ہے۔ یہ مراعاتی پیکج چار حصوں پر مشتمل ہیں جن کے تحت زرعی مشینری کی درآمد پر ٹیکس 43 فیصد سے کم کرکے 9 فیصد کر دیا گیا ہے۔ کپاس اور چاول کے چھوٹے کسانوں کو نقد امداد بھی دی جائے گی جبکہ کھاد کی قیمت کو کم کرنے کیلئے حکومت 20 ارب روپے کا فنڈ قائم کر رہی ہے۔ رواں مالی سال کیلئے زرعی قرضوں میں 100 ارب روپے کا اضافہ کیا گیا ہے جبکہ چھوٹے کاشتکاروں کے زرعی قرضوں پر حکومت بینکوں کو گارنٹی بھی فراہم کرے گی۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.