ریڈیو پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں حفصہ شعیب، زرین نسیم، سیدہ نرجس شہناز، بی بی زینب، محمود ارشد، رشیداں بی بی، زاہد گل، ڈاکٹر امیر علی لاشاری اور مخدوم زادہ سید اسد مرتضیٰ گیلانی شامل ہیں.
رپورٹ کے مطابق حادثے کے دوران 17 پاکستانی زخمی ہوئے جن میں سے 10 کو طبی امداد کے بعد ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا، جبکہ دیگر زخمی منیٰ الوادی اور منیٰ ڈسپنسری نمبر 5 میں زیرِ علاج ہیں.
یاد رہے کہ 24 ستمبر کو منیٰ میں بڑے شیطان کو کنکریاں مارنے کے عمل “رمی” کے دوران بھگدڑ مچنے سے 717 حجاج جاں بحق جب کہ 863 زخمی ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں: منیٰ سانحہ : جاں بحق پاکستانیوں کی تعداد 8 ہوگئی
گذشتہ روز دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے بیان میں ترجمان کا کہنا تھا کہ سانحے کے بعد سے لاپتہ پاکستانیوں کی تلاش کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جارہے ہیں تاہم ضروری نہیں کہ حجاج کے لاپتہ ہونے کا تعلق سانحے سے ہو۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اکثر حجاج دوران حج اپنے خاندانوں سے الگ ہوجاتے ہیں اور بعد میں مل جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:منیٰ کی بھگدڑ کی کہانی، کراچی کے حاجیوں کی زبانی
بیان میں مزید کہا گیا کہ اب تک ایسے 86 لاپتہ افراد اپنے خاندانوں سے دوبارہ مل چکے ہیں جبکہ دیگر کی تلاش کا کام جاری ہے۔
ترجمان کے مطابق “ہم باقی لاپتہ افراد کے تحفظ کی دعا کرتے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ وہ جلد مل جائیں گے۔”
Leave a Reply