سانحہ منیٰ:جاں بحق پاکستانیوں کی تعداد18 ہوگئی

lp

خیال رہے حج میں جمعرات کو رمی کے بھگدڑ کے حوالے سے سعودی وزیر برائے صحت خالد الفالح نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ حادثے میں 769 افراد جاں بحق جبکہ 934 زخمی ہوئے،دو روز قبل دفتر خارجہ نے جاں بحق پاکستانیوں کی تعداد 8 بتائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : سانحہ منیٰ: جاں بحق حجاج کی تعداد 769 ہو گئی

پاکستان کی وزارت مذہبی امور کی ویب سائٹ پر جاری تفصیلات کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں مخدوم زادہ سید اسد مرتضی گیلانی، حفصہ شعیب، زرین نسیم، سیدہ نرجس شہناز، بی بی زینب، محمود ارشد، رشیداں بی بی، زاہد گل، ڈاکٹر امیر علی لاشاری، عبد الرحمن، شہناز قمر، اسلام احمد، بشریٰ بی بی، محمد حسرت، عظیم خان، محمد ادریس، امیر محمد ملوک اور گل شہناز شامل ہیں۔

سانحہ کے دوران 20 پاکستانی عازمین حج زخمی بھی ہوئے، ان میں سے 12 حجاج کو ابتدائی طبی امداد کے بعد اسپتالوں سے فارغ کر دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں : جاں بحق پاکستانیوں کی تعداد 8 بتائی تھی

8 زخمیوں کا علاج کنگ عبد اللہ ہسپتال جدہ، منیٰ ڈسپنسری نمبر 5 اور منیٰ الوادی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

وزیر اعظم نواز شریف نے دفتر خارجہ اور ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) حج کو ہدایت کی ہے کہ حج میں لاپتہ پاکستانی افراد کی تلاش کے لیے وہ اپنی کوششوں کو دوگنا کرکے ان کے اہل خانہ سے ان کا رابطہ کروائیں۔

مزید پڑھیں : حج کے دوران پیش آنے والے سانحات

پاکستانیوں کی معلومات کے لیے سعودی عرب میں 2 ہیلپ لائز بھی شروع کی گئی ہیں جن کی مدد سے اپنے پیاروں کے حوالے سے معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں۔

ان ہیلپ لائن کے نمبرز میں 00966125458000 اور 0096612527753 شامل ہیں۔

پاکستانی دفتر خارجہ نے برطانوی اخبار گارجین کی اس رپورٹ کو بھی مسترد کیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ منیٰ میں ہونے والی بھگدڑ میں 236 پاکستانی جاں بحق ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں : منیٰ کی بھگدڑ کی کہانی، کراچی کے حاجیوں کی زبانی

خیال رہے کہ منیٰ میں ہونے والی بھگدڑ میں 769 افراد کے جاں بحق اور 934 کے زخمی ہونے کا واقعہ گزشتہ 25 سالوں کا بدترین واقعہ ہے۔

سعودی محکمہ شہری دفاع کے مطابق یہ سانحہ اس وقت پیش آیا جب منیٰ میں جمرات کی رمی کے لیے حجاج کے 2 بڑے گروپ مخالف سمتوں سے آنے والے راستوں پر ایک ساتھ آئے۔

یہ بھی پڑھیں : جاں بحق غیرملکی حجاج کی تعداد

اس سانحے کے فوری بعد ہی سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبد العزیز السعود نے حج کے سالانہ منصوبے کا ازسر نو جائزہ لینے کے احکامات جاری کیے۔

سلمان بن عبد العزیز السعود نے خطاب میں کہا تھا کہ انہوں نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.