رینٹل پاور کیس میں سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش، حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست دائر کر دی ، عدالت نے سابق وزیر اعظم کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کر کے آئندہ سماعت پر جواب طلب کر لیا ہے ۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج نثار بیگ نے نیب کی جانب سے دائر سمندری رینٹل پاور ریفرنس کی سماعت کی ۔ سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف سمیت دیگر بارہ ملزمان عدالت میں پیش ہوئے ، دیگر ملزمان میں سابق سیکرٹری پانی و بجلی شاہد رفیع ، سابق سیکرٹری اسماعیل قریشی ، پیپکو کے سابق ایم ڈیز طاہر بشارت چیمہ اور منور بصیر شامل ہیں جن پر اختیارات کے ناجائز استعمال ، قوانین کی خلاف ورزی اور غیر قانونی ٹھیکے دینے کا الزام ہے ۔
دوران سماعت تمام ملزمان میں ریفرنس کی نقول تقسیم کی گئیں ۔ راجا پرویز اشرف نے حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست دائر کی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ سابق وزیر اعظم کو سیکورٹی خدشات کا سامنا ہے ، حاضری سے مستقل استثنیٰ دیا جائے ۔ عدالت نے نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پرویز اشرف کی درخواست پر جواب طلب کر لیا ہے ۔ مقدمے کی سماعت نو اکتوبر کو ہو گی ۔
آئندہ سماعت پر ملزمان کیخلاف فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کا آغاز ہو گا ۔ عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ان پر مالی کرپشن کا نہیں اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام عائد کیا گیا ، جو بھی اقتدار میں آتا ہے اس پر الزام تراشی ہوتی ہے ، الزام پہلے لگتا ہے تفتیش بعد میں ہوتی ہے پھر کیس عدالت جاتا ہے ، عدالت سے انصاف کی توقع ہے ۔
نیپرا رپورٹ کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہمارے دور حکومت میں خواجہ سعد رفیق نے رینٹل پاور پراجیکٹ کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا ، خود اقتدار میں آئے تو رینٹل پاور کم آئی پی پیز کی منظوری دے دی گئی ہے ۔
Leave a Reply