مانگا کے علاقے میں عوامی جلسے سے خطاب کے دوران امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ وہ عمران خان کی یوٹرن سیاست اور غیر دانشمندانہ سیاسی فیصلوں کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔
اے این پی کے صوبائی صدر نے کہا کہ ’وہ جو عمران خان کی حمایت کرتے ہیں وہ ان کی نظر میں اچھے لوگ ہیں اور جو ان کی مخالفت کرتے ہیں وہ عمران خان کی نظر میں کرپٹ اور چور ہیں۔‘
انھوں نے کہا کہ شہری عمران خان سے سوال کرتے ہیں کہ ایک ایسی جماعت، جس پر کرپشن کے الزامات ہیں، سے بلدیاتی انتخابات کے لئے دوبارہ اتحاد قائم کیوں کیا جارہا ہے۔
امیر حیدر خان ہوتی نے پاکستان اور افغانستان کے سربراہان سے کہا ہے کہ پہلے اعتماد سازی پیدا کی جائے اس کے بعد خطے میں امن کے مخالفین کے خلاف مشترکہ جنگ کا آغاز کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کے لئے ہم ہمیشہ صف اول میں کھڑے ہوگے۔‘
انھوں نے کہا کہ وہ ہر صورت میں پاکستان کا دفاع کرے گئے۔
اے این پی کے صوبائی صدر ںے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کو مل کر خطے میں امن کے قیام کے لئے مشترکہ کوششیں کرنی چاہیے کیونکہ ان کے پاس اس کے سوا کوئی دوسرا راستہ موجود نہیں ہے۔
انھوں نے ہندوستان کو اپنی جارحانہ پالیسی کو ختم کرنے کی تجویز پیش کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لئے مذاکرات کی میز پر آئے۔
Leave a Reply