آزاد جموں کشمیر میں حالیہ ہنگامے اور نو مئی کے واقعات اس بات کی نشان دیہی کرتے ہیں کہ اب وقت آگیا ہے کہ جتھوں کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہ دی جائے‘ حکومت اور پاک فوج کے ترجمان بھی اس بات پر متفق دکھائی دیتے ہیں کہ نو مئی کے ملزموں کو قانون کے مطابق سزا ملنی چاہیے‘ سانحہ 9 مئی کے ملزمان کیخلاف مقدمات کی سماعت مکمل کرنے اور مجرم ثابت ہونے والے افراد کو قانون کے مطابق سزائیں دینے کا تقاضا کیا ایک قانونی مطالبہ ہے ایک تاثر دیا جاتا ہے کہ پاکستان میں سیاست ہو یا کوئی بھی محاذ‘ اس کے پیچھے فوج ہوتی ہے یہ تاثر بے بنیاد اور غلط اور جھوٹ پر مبنی ہے‘ پاک فوج میں کمشن لینے والے آفیسرز کے لیے سب سے پہلا سبق یہی ہوتا ہے کہ سب سے پہلے پاکستان‘ لہذا جب بھی ملک پر بیرونی جارحیت ہوئی تو فوج کا سپاہی اور آفیسر دشمن کی گولی کے سامنے کھڑا ہوکر وطن کا دفاع کرتا ہے‘ اور جب ملک کے اندر اس کی مدد کی ضرورت پڑتی ہے تو سیلاب ذدہ علاقوں میں یا جہاں بھی ناگہانی آفت آجائے وہاں کے متاثرین و محفوظ مقامپر پہنچانے میں اپنا کردار ادا کرتاہے پاک فوج کے ترجمان نے ہمیشہ یہی کہا کہ فوج ریاست نہیں‘ بلکہ ریاست کا ایک ادارہ ہے‘ جو وطن کے دفاع کے لیے اور اسے اندرونے خطرات سے بچانے کے لیے سب سے پہلے پاکستان کا سبد دہراتے ہوئے آگے بڑھتا ہے اور اپنی ذمہ داری ادا کرتا ہے‘ فوج صرف اور صرف وطن کے دفاع کے لیے کام کرتی ہے اس کے علاوہ آئینی کردار ادا کرنے کے لیے اسی راستے پر چلتی ہے جس کی راہ آئین پاکستان کے دکھائی ہوتی ہےآئی ایس پی آر کے مطابق فوجی قیادتوں نے اس امر کا اظہار کیا کہ ہماری قومی تاریخ کے اس سیاہ دن کو سیاسی طور پر متحرک اور برین واشڈ شرپسندوں نے بغاوت کی اور جان بوجھ کر ریاستی اداروں کیخلاف تشدد کا سہارا لیا۔ ان عناصر نے جان بوجھ کر ریاست کی مقدس علامتوں اور قومی ورثے سے تعلق رکھنے والے مقامات کی توڑ پھوڑ کی جو ملک میں خود ساختہ اور تنگ نظر انقلاب لانے کی ناکام کوشش تھی۔ ان شرپسندوں کا بنیادی مقصد ملک میں افراتفری پھیلا کر عوام اور مسلح افواج کے درمیان تصادم کو ہوا دینا اور پاکستان کو غیرمستحکم کرنا تھا جبکہ عسکری قیادت اور مسلح افواج نے انتہائی تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے تخریب کاروں اور انکے سرغنوں کے ساتھ ساتھ ان کے منصوبہ سازوں کی مکروہ سازش کو ناکام بنایا۔ ان عناصر کے ساتھ نہ تو کوئی سمجھوتہ ہو سکتا ہے اور نہ ہی قانون کی دھجیاں اڑانے کی اجازت دی جائیگی۔ ملک کی عسکری قیادتوں نے اس حوالے سے افواج پاکستان کے وقار اور عزت کو ہر قیمت پر برقرار رکھنے اور ملک کی ترقی اور خوشحالی کیلئے ادارہ جاتی سطح پر مل کر کام کرنے کا عہد کیا ہوا ہے