تازہ تر ین

الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024 کثرت رائے سے منظور ریٹائرڈ جج تعینات ھونگے تفصیلات بادبان نیوز پر

قومی اسمبلی نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024 کثرت رائے سے منظور کرلیا، بل کے تحت الیکشن ٹربیونلز میں ریٹائرڈ ججز کو تعینات کیا جاسکے گا۔الیکشن ٹربیونلز کے قیام کا اختیار آئین کے تحت الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کی منظوری کی تحریک وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے پیش کی۔ سنی اتحاد کونسل نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کی مخالفت کرتے ہوئے ایوان میں نعرے لگائے۔اس موقع پر وفاقی وزیر قانون نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن ٹریبونلز ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ ججز پر بھی مشتمل ہوسکتے ہیں، وفاقی حکومت نے الیکشن ایکٹ 2017 میں یہ ترمیم تجویز کی۔انہوں نے مزید کہا کہ حاضر سروس ججوں کے الیکشن ٹریبونلز فیصلوں میں تاخیر کرتے ہیں۔قومی اسمبلی نے وفاقی بجٹ 25-2024 کی کثرت رائے سے منظوری دے دی۔اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں قومی اسمبلی نے 18ہزار 887 ارب روپے کا وفاقی بجٹ منظور کر لیا۔پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی 60 روپے سے بڑھا کر 70 روپے، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل پر لیوی 50 روپے فی لیٹر، ہائی اوکٹین پر 70 روپے فی لیٹر اور ایک میٹرک ٹن ایل پی جی پر 30 ہزار روپے لیوی عائد کرنے کی منظوری دی۔مقامی سطح پر سولر پینل بنانےکے پارٹس کی درآمد پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ ہوگی، پارٹس آف سولر انورٹر اور پارٹس آف لیتھیم بیٹریز پر بھی سیلز ٹیکس چھوٹ کی ترمیم منظور کرلی گئی۔سیلز ٹیکس آڈٹ کیلئے ایف بی آر افسران کے اختیارات میں مزید اضافے کی ترمیم منظور کرلی گئی، ایف بی آر کو سیلز ٹیکس آڈٹ کیلئے تمام ریکارڈ اور ڈیٹا حاصل کرنے کا اختیار ہوگا۔قومی اسمبلی میں بین الاقوامی فضائی سفر کےلیے ٹکٹوں پر ٹیکسوں کی شرح میں اضافے کی شق منظور کرلی گئی، یکم جولائی سے بین الاقوامی سفر کے لیے اکانومی اور اکانومی پلس ٹکٹ پر 12500 روپے ٹیکس دینا ہوگا۔یکم جولائی سے امریکا اور کینیڈا کیلئے بزنس کلاس اور کلب کلاس ٹکٹ پر ٹیکس میں 1 لاکھ روپے تک اضافے کی منظوری دی گئی ہے، یورپ کیلئے یکم جولائی سےبزنس کلاس اور کلب کلاس کے ٹکٹ پر 60 ہزار روپے اضافی ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔نیوزی لینڈ، آسٹریلیا کے یکم جولائی سے بزنس کلاس اور کلب کلاس کے ٹکٹ پر 60 ہزار اضافی ٹیکس عائد کیا گیا ہے، دبئی، سعودیہ سمیت مڈل ایسٹ اور افریقی ممالک کے بزنس اور کلب کلاس ٹکٹس میں30 ہزار روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے اٹارنی جنرل کی جانب سے رؤف حسن کی توہین آمیز پریس کانفرنس کے بیان پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ اپنے خلاف کہی ہوئی بات پر کچھ نہیں کرنا چاہتا، بچپن میں والدہ کہتی تھیں جو کہتا ہے وہی ہوتا ہے۔ اٹارنی جنرل نے عدالت میں بتایا کہ توہین آمیز نیوز کانفرنس رؤف حسن نے بھی کی ہے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ یہ رؤف حسن کون ہے؟ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ رؤف حسن کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے اور انہوں نے جناب چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے بارے میں ایسے توہین آمیز الفاظ کہے ہیں جو دُہرانا بھی نہیں چاہتے۔اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ وہ اپنے بارے میں کچھ نہیں کرنا چاہتے کہ بچپن میں والدہ کہتی تھیں جو کہتا ہے وہی ہوتا ہے ۔وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے ملاقات کی ہے جس میں دوطرفہ تعلقات میں حالیہ پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ہے۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اپنے دفتر میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کا استقبال کیا۔ملاقات میں دوطرفہ تعلقات میں حالیہ پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ جبکہ باہمی تعلقات کو آگے بڑھانے کے طریقوں پر بھی گفتگو کی گئی۔امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کیخلاف قرارداد قومی اسمبلی میں منظور کرلی گئی۔دو دن قبل امریکی ایوان نمائندگان میں بھاری اکثریت سے منظور قرارداد میں پاکستان کے 8 فروری کے الیکشن کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔قومی اسمبلی میں امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے خلاف قرارداد منظورکرلی گئی، اپوزیشن ارکان نے شائستہ پرویز ملک کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کی مخالفت کی۔قومی اسمبلی نے امریکی کانگریس کی قرارداد کے خلاف قرارداد کثرت رائے سے منظور کی، سنی اتحاد کونسل کے ارکان کی جانب سے قرارداد کی مخالفت کی، سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے ایوان میں شدید نعرے بازی کی۔اجلاس کے دوران سنی اتحاد کونسل کے ارکان نشستوں پر کھڑے ہوگئے، سائفر سائفر اور شیم شیم کے نعرے لگائے، سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر ایوان میں اچھال دیں۔قرارداد میں کہا گیا کہ انتخابات میں کروڑوں پاکستانیوں نے ووٹ دیے، پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت غیر مناسب ہے، امریکا اور عالمی برادری غزہ اور کشمیر میں مظالم کا نوٹس لے، حکومت پاکستان اور امریکا کے تعلقات کو مضبوط بنانے میں کردار ادا کرے۔قومی اسمبلی نے امریکی قرارداد پر اظہار افسوس کیا اور کہا کہ امریکی قرارداد مکمل طور پر حقائق پر مبنی نہیں۔قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے، پاکستان اپنےاندرونی معاملات میں مداخلت برداشت نہیں کرے گا، امریکی کانگریس کو غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر توجہ دینی چاہیے، امریکی کانگریس کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر توجہ دینی چاہیے، ایوان چاہتا ہے کہ پاک امریکا تعلقات باہمی احترام پر مبنی ہوں۔شائستہ پرویز ملک نے کہا کہ ایوان نمائندگان کی قرارداد نان بائنڈنگ ہونے کے باوجود اندرونی معاملات میں مداخلت ہے، اپوزیشن ارکان پاکستان کی خود مختاری پر حملے کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں، اپوزیشن ارکان کو شرم آنی چاہیے، پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہوئی ہے۔پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما رکن قومی اسمبلی شگفتہ جمانی نے کہا کہ امریکا کو وارننگ دے رہے ہیں کہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرے، امریکا نے پوری دنیا میں دہشگردی مچائی ہوئی ہے۔ ن لیگ کے بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ اپوزیشن والے غدار ہیں، امریکا میں لابنگ فرم کے ذریعے ملک کے خلاف سازش کر رہے ہیں۔قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا گیا۔

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب

سائنس اور ٹیکنالوجی

ڈیفنس

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2024 Baadban Tv. All Rights Reserved