عوام کیلئے بری خبر،بجلی کی قیمت میں 2 روپے 83 پیسے فی یونٹ اضافہ کر دیا گیا،قیمتوں میں اضافے سے صارفین پر 26 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا،بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق رواں ماہ کے بجلی بلوں پر ہوگا،بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا۔بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق لائف لائن صارفین اور کے الیکٹرک پر نہیں ہوگا۔خیال رہے کہ اس سے قبل بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے 51 ارب 88 کروڑ روپے وصول کرنے کی درخواست جمع کروا دی تھی۔درخواست مالی سال 2023-24 کی تیسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کیلئے دائر کی گئی تھی ۔ درخواست میں کیپسٹی پیمنٹ کی مد میں 31 ارب 34 کروڑ روپے اور آپریشن اینڈ مینٹی ننس کاسٹ کی مد میں پانچ ارب 57 کروڑ روپے مانگے گئے تھے۔وفاقی حکومت کی پالیسی گائیڈ لائنز کے مطابق منظوری کی صورت میں اضافے کا اطلاق کراچی کے صارفین پر بھی ہوگا، نیپرا اتھارٹی 17 مئی کو درخواست پر سماعت کرے گی۔یاد رہے کہ کے الیکٹرک نے بجلی 3 روپے 83 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کے بعد ٹرانسمیشن ٹیرف میں اضافے کی مد میں بھی بجلی کی قیمتوں میں 2 روپے 98 پیسے کا اضافہ مانگا تھا۔درخواست میں اضافہ بنیادی ٹیرف کیلئے مانگا گیا تھا۔ ٹیرف میں آپریشن اور مرمتی کاسٹ، ورکنگ کیپٹل، کاسٹ آف ڈیٹ اور کاسٹ آف ایکوٹی بھی شامل تھی۔کے الیکٹرک کی جانب سے ملٹی ایئر ٹیرف درخواست سال 24-2023 سے 30-2029 تک کیلئے دائر کی گئی تھی جبکہ نیپرا نے درخواست پر متعلقہ فریقین سے رائے مانگی گئی تھی۔ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق کے الیکٹرک نے فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بھی 18 روپے 86 پیسے اضافہ مانگ گیا تھا جبکہ اضافے کا اطلاق صارفین کے بلوں پر نہیں ہو گا۔