اسلام آباد میں مرکزی دفتر سیل کیے جانے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اپنے دفتر کے سامنے گراؤنڈ میں ٹینٹ لگا کر اجلاس کیا۔چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سی ڈی اے کی طرف سے یلغار کی گئی، کارروائی کی مذمت کرتے ہیں، واضح کرنا چاہتے ہیں ہم پر امن ہیں۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ جمہوریت میں کسی پارٹی کا سینٹرل آفس کا تقدس ہوتا ہے، سی ڈی اے کی طرف سے یلغار کی گئی ہے، ہمارے راستے میں رکاوٹ کو کھڑا کرنا تھا، کور کمیٹی کا اجلاس آج ہم نے باہر سڑک پر کیا۔شبلی فراز نے کہا کہ یہ سیاسی طور پر تحریک انصاف کا مقابلہ نہیں کرسکتے، اب طاقت کا استعمال کررہے ہیں، فسطائیت اور جبر کا نظام آخری ہچکولے کھا رہا ہے، وزیر قانون کو کہا ہے آپ کی نسلیں پڑھیں گی تو فخر نہیں کریں گی، پچاس سال کی تاریخ میں سب سے کم سرمایہ کاری ہوئی۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہم یہ جنگ پہلے ہی جیت چکے ہیں اب کچھ لمحوں کی بات ہے، یہ اب طاقت کا استعمال کر رہے ہیں، آئین کی بحالی ہمارا سب سے بڑا ٹارگٹ ہے، بانی پی ٹی آئی پر مقدمات سے تاریخ لکھی جارہی ہے، آنے والی نسلیں یہ سب کرنے والوں پر فخر نہیں کریں گی۔ شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان کا امیج بیرونی دنیا میں خراب ہے، یاسمین راشد اسپتال میں زندگی موت کی جنگ لڑ رہی ہیں، ہماری خواتین ایک سال سے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہی ہیں۔پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کہا کہ دفتر بند ہے لیکن ہمارے کارکن باہر بیٹھے ہیں، لوگ عمارت کے لیے نہیں نظریہ کےلیے آتے ہیں، مان لیں کہ اسیر اڈیالہ جیل جیت گیا ہے، جس نے ہر میدان میں پاکستان کا دفاع کیا اسے غداری کے طعنے دیے جا رہے ہیں، ہم اتحاد و اتفاق کا پیغام دیتے ہیں۔