تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے ہفتے کو فلسطین سے متعلق اپنے تین مطالبات کی منظوری تک وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور جڑواں شہر راول پنڈی کے سنگم فیض آباد کے مقام پر دھرنا دے دیا۔ٹی ایل پی نے آج فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے راول پنڈی کے لیاقت باغ سے فیض آباد تک مارچ کیا جس کے بعد دھرنے کا اعلان کیا گیا۔ ٹی ایل پی کے شعبہ نشرواشاعت کی طرف سے جاری کردہ بیان میں تنظیم کے سربراہ حافظ سعد رضوی نے کہا کہ ’جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے ہم ادھر ہی بیٹھے ہیں۔‘ ٹی ایل پی کے ایک ترجمان امجد رضوی نے بتایا کہ پارٹی نے تین مطالبات سامنے رکھے ہیں جن میں اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ، اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن ہایو کو دہشت گرد قرار دینا اور فلسطین کو طبی امداد وغیرہ مہیا کرنا شامل ہیں۔‘فیض آباد کو اسلام آباد کا اہم داخلی راستہ سمجھا جاتا ہے۔ اس مقام پر ماضی میں ٹی ایل پی سمیت کئی تنظیمیں دھرنا دینے کے علاوہ اس راستے کو بلاک کر چکی ہیں۔تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف فیض آباد پر دھرنا دے دیا۔راولپنڈی میں ٹی ایل پی کے زیرِ اہتمام فلسطین کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلیے سربراہ سعد حسین رضوی کی قیادت میں ریلی نکالی گئی۔ریلی لیاقت باغ مری روڈ سے ہوتی ہوئی فیض آباد پہنچ گئی جہاں ٹی ایل پی کی طرف سے دھرنا دے دیا گیا۔سعد حسین رضوی نے شرکا سے خطاب میں کہا کہ مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رہے گا، اسرائیلی مصنوعات کے سرکاری بائیکاٹ کیے جانے تک دھرنے پر بیٹھیں گے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مظلوم فلسطینیوں تک طبی و غذائی امداد پہنچائی جائے۔دھرنے کے باعث فیض آباد سے صدر تک میٹرو بس سروس بند ہو کر سیکرٹریٹ سے آئی جی پی اسٹیشن تک محدود ہوگئی۔