ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد کے جج افضل مجوکا نے دوران عدت نکاح کیس میں سماعت کے دوران ریمارکس دئیے کہ زندہ رہا توکیس کا10 دنوں میں فیصلہ کر دوں گا، آج کی سماعت کا آرڈر لکھ رہا ہوں اس میں نوٹس سے بڑا کچھ ہوگا،عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے، خاور مانیکا اور ان کے وکیل کو 21 جون کو عدالت پیش ہونے کی ہدایت، دیگر صورت میں ریکارڈ دیکھ کر فیصلہ کر دیا جائے گا۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں سزا کے خلاف اپیلیں جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے اور سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل اینڈ سیشن جج افضل مجوکا نے سماعت کی، بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان ریاض گل ایڈووکیٹ عدالت پیش ہوئے۔عثمان ریاض گل ایڈووکیٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ عدالت میں پیش کر دیا۔انہوں نے کہا کہ ڈائریکشن آچکی ہے کیس کی سماعت کل کیلئے رکھ لیں۔جج افضل مجوکا نے ریمارکس دئیے کہ اگر میں ، کل ممکن نہیں ہے کیونکہ بہت سی ضمانت کی درخواستیں لگی ہوئی ہیں، اگر دوسری پارٹی پیش نہ بھی ہوئی تب بھی فیصلہ کر دوں گا۔عثمان ریاض گل ایڈووکیٹ نے کہا کہ کل کیلئے سماعت رکھ لیں پھر نوٹس ریکارڈ کا حصہ ہو جائیں گے۔دلائل کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 21 جون تک ملتوی کر دی۔خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے مقامی عدالت کو دوران عدت نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر دس روز میں فیصلہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔سزا کیخلاف مرکزی اپیلوں پر ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے دوران عدت نکاح کیس میں سزا کیخلاف اپیلیں سیشنز جج شارخ ارجمند کو واپس بھیجنے کی بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کی تھی۔ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل سلمان اکرم راجہ اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے جبکہ خاور مانیکا کی جانب سے وکیل راجہ رضوان عباسی عدالت میں پیش ہوئے تھے۔ محکمہ موسمیات نے عیدالاضحی پر بارشوں کی نوید سنا دی ،ملک کے مختلف شہروں میں گرج چمک کے ساتھ بارشوں کا امکان ،اسلام آباد اور گر دو نواح میں آندھی چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارشیں جبکہ بالائی پنجاب میں چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں چند مقامات پر بارش ہونے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔خیبرپختونخوا ہ کے اکثر بالائی علاقوں میں بارش کی توقع ہے۔ خضدار، قلات، لسبیلہ، پنجگور اورآواران میں بارش ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ مری، گلیات، راولپنڈی، اٹک، تلہ گنگ، چکوال اورجہلم میں بھی بارش ہونے کی توقع ہے۔اسی طرحخوشاب، بھکر، سرگودھا، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، فیصل آباد، ساہیوال، اوکاڑہ، قصور، ننکانہ صاحب، گجرات، میانوالی، لاہور، حافظ آباد، منڈی بہاوالدین، وزیر آباد، سیالکوٹ، نارووال اور گوجرانوالہ میں بارش کا امکان ہے۔ڈیرہ غازی خان، تونسہ، لیہ اور راجن پور میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہونے کی توقع ہے، دیر، سوات، مالاکنڈ، باجوڑ، کوہستان، چترال، شانگلہ، بٹگرام اور بونیرمیں بارش ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، کرم اور وزیرستان میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ چند مقامات پر بارش ہونے کی توقع ہے، پشاور، مردان، صوابی، نوشہرہ، چارسدہ، کوہاٹ، ہنگو اورکرک میں بھی بارش ہونے کا امکان ہے۔بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان، لکی مروت، ٹانک، مہمند، خیبر اور اورکزئی میں بھی بارش ہونے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔۔محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان اور سندھ کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور خشک رہے گا۔ سندھ کے ساحلی علاقوں میں گرم اور مرطوب رہے گا۔ سندھ میں رواں سال معمول سے زائد بارشوں کا امکان ہے جبکہ جولائی میں کراچی میں مون سون بارشوں کا آغاز ہو سکتا ہے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ گالم گلوچ کا کلچر ختم نہیں ہو سکتا لیکن کم ضرور ہو سکتا ہے، عدالتی رپورٹنگ بہت مشکل کام ہے، بعض اوقات عدالتی رپورٹنگ میں ایسا ایسا ماضی کا پس منظر بیان کیا جاتا ہے جو ہم بہت عرصہ پہلے بھول چکے ہوتے ہیں، اچھا لکھنے کیلئے پڑھنا بھی نہایت ضروری ہے۔سپریم کورٹ، پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کی حلف برداری تقریب منعقد ہوئی۔چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے پریس ایسوسی ایشن کے ممبران سے حلف لیا، حلف برداری کی تقریب میںسپریم کورٹ کے ججز جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس نعیم اختر افغان نے بھی شرکت کی۔اس موقع پرحلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کیس کا فیصلہ ہو چکا ہے، اس لئے اب اس پر رائے دی جا سکتی ہے۔لاہور ہائیکورٹ نے ذوالفقار علی بھٹو کیس کے فیصلے میں 627 پیرا گرافل لکھے تھ۔ اور سپریم کورٹ نے اسی کیس میں 963 پیرا گراف لکھے ہیں۔ فوجداری مقدمات میں اتنا طویل فیصلہ شاید اور کوئی موجود نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ میں بھی بہت سال پہلے لکھا کرتا تھاجبکہ میری والدہ سعیدہ قاضی عیسیٰ بھی آرٹیکل لکھتی رہیں ہیں۔ اس زمانے میں بہت تحقیق کے بعدآرٹیکل لکھا جاتا تھا لیکن آج کل کا زمانہ بہت آسان ہو گیا ہے اب تو فون اٹھاو اور جو کہنا ہے کہ دو۔ چیف جسٹس کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں نے سب سے پہلے میڈیا قوانین مرتب کر کے اسے باقاعدہ کتاب کی شکل میں شائع کیا۔انہوں نے کہا کہ ایک کتاب کے مطابق اچھی تحریر کیلئے ٹھنڈی آنکھ اور کھلا دل ہونا چاہئے۔آج کل کافی آسانیاں ہوگئیں ہیں۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ٹیکس چوروں، نادہندگان اور انکی معاونت کرنے والے عناصر کا خاتمہ کر کے چھوڑیں گے، بجٹ کی تیاری کے دوران میں نے واضح ہدایت دیں کہ اشرافیہ کو ٹیکس دینا ہی ہوگا۔ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت ٹیکس اصلاحات، معیشت کی ڈیجیٹائیزیشن اور محصولات میں اضافے کیلئے اقدامات پر اعلی سطح جائزہ اجلاس ہوا، جس میں وزیراعظم کو محصولات بڑھانے کے حوالے سے قلیل مدتی اور وسط مدتی پلان پیش کیا گیا۔اجلاس میں دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں موجودہ پالیسیوں کے مکمل نفاذ سے ہی ملکی آمدن میں ٹیکسوں کی مد میں اربوں روپے کا اضافہ ممکن ہے، ملکی معیشت کی ویلیو چین کی ڈیجیٹائزیشن اور آٹومیشن سے محصولات بڑھیں گی اور معیشت کی ڈاکیومینٹیشن ہو سکے گی۔اجلاس کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ایف بی آر ملکی معیشت کا اہم ترین پہیہ ہے، حکومت ایف بی آر کی ہیومن ریسورس ترقی اور ڈیجیٹائز یشن کے لئے تمام وسائل مہیا کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس چوروں اور ٹیکس نادہندگان اور انکی معاونت کرنے والے عناصر کا سد باب کر کے چھوڑیں گے۔وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ بجٹ کی تیاری کے دوران میں نے واضح ہدایت دیں کہ اشرافیہ کو ٹیکس دینا ہی ہوگا، حکومت نے حالیہ بجٹ میں غریب و متوسط طبقے پر کم سے کم ٹیکس عائد کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کی ہماری اولین ترجیح ٹیکس کی شرح کو کم جبکہ ٹیکس دہندگان کی تعداد میں اضافہ ہے، ٹیکس نظام کی مکمل ڈیجیٹائیزیشن اور افرادی قوت کی استعداد میں ترجیحی بنیادوں پر اضافہ کر رہے ہیں۔شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکس دینے کے اہل افراد کو جلد سے جلد ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔اجلاس کو بین الاقوامی فرم میک کینزی اور کار انداز نے وزیراعظم کو ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن اور محصولات میں اضافے کے حوالے سے گزشتہ چار ہفتوں میں کی گئی پیشرفت سے آگاہ کیا گیا۔اجلاس میں وفاقی وزرا احسن اقبال، احد خان چیمہ،محمد اورنگزیب، وزائے مملکت شزہ فاطمہ خواجہ، علی پرویز ملک، وزیرِ اعظم کے کوارڈینیٹر رانا احسان افضل، سابق نگران وزیر خزانہ و محصولات ڈاکٹر شمشاد اختر، ڈاکٹر اکرام الحق، سلمان احمد، چئیر مین ایف بی آر ، متعلقہ اعلی حکام ، میک کینزی اور کار انداز کے نمائندگان نے شرکت کی۔گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی سے چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر)سجاد غنی نے ملاقات کی ہے ،ملاقات میں گورنر خیبر پختونخوا نے چشمہ لفٹ کینال کے لئے 19 ارب روپے مختص کرنے پر وفاقی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں خیبرپختونخوا اسمبلی کے ایم پی اے احمد کنڈی بھی موجود تھے۔چیئرمین واپڈا نے گورنر خیبر پختونخوا کو یقین دلایا کہ چشمہ لفٹ کینال پر جلد ہی کام شروع کردیا جائے گا یہ منصوبہ ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ چشمہ لفٹ کینال ہمارا دیرینہ مطالبہ تھا ۔ ہمارے صوبہ کے حق کا پانی اس نہری منصوبہ کے نہ ہونے کی وجہ سے ضائع ہورہا تھا ، اس منصوبے سے ڈیرہ اسماعیل خان کا وسیع قابل کاشت رقبہ آباد ہوگا جس سے اس خطے میں زرعی انقلاب آئے گا اور صرف خیبر پختونخوا ہی اجناس میں خود کفیل نہیں ہوگا بلکہ ہم ملک کی اجناس کی بڑی ضرورت اس منصوبے کی تکمیل سے پورا کرینگے، ملاقات میں ٹانک ذام اور درابن ذام منصوبوں پر بھی بات کی گئی چیئرمین واپڈا نے ان منصوبوں کے حوالہ سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔