دہری شہریت کے حامل افراد کو سرکاری ملازمت دینے پر پابندی کا بل قومی اسمبلی میں جمع کرا دیا گیا۔ دہری شہریت والے امیدوار کو سول سرونٹ تعینات کرنے پر پابندی کا بل جمعیت علمائے اسلام(ف) کے رہنما نورعالم خان کی جانب سے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرایا گیا۔بل میں موقف اپنایا گیا کہ سرکاری ملازمین کی دہری شہریت کا معاملہ سامنے آیا ہے جہاں دہری شہریت یا سٹیزن شپ رکھنے والا سول سرونٹ تقرری کا حق دار نہیں۔انہوں نے بل میں کہا کہ ایسے ملازمین ملکی مفاد داؤ پر لگا دیتے ہیں اور احتساب سے بچنے کے لیے ریٹائرمنٹ کے بعد ملک چھوڑ دیتے ہیں۔واضح رہے کہ دو دن قبل ہی نور عالم خان نے ہی توہین عدالت کے قانون کی منسوخی اور دہری شہریت رکھنے والے شخص کو سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کا جج تعینات کرنے پر پابندی عائد کرنے کے لیے بل قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرایا تھا۔بل میں کہا گیا تھا کہ توہین عدالت آرڈیننس آئین سے مطابقت نہیں رکھتا، آرڈیننس مطلوبہ مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا لہٰذا متبادل قانون سازی تک توہین عدالت کا قانون منسوخ کیا جائے۔اس کے علاوہ دُہری شہریت والے شخص کی بطور جج تعیناتی پر پابندی کے بل میں آئین کے آرٹیکل 177، 193 اور 208 میں ترامیم تجویز کی گئی تھیں۔بل میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ دہری شہریت رکھنے والے شخص کی سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ می بطور جج تعیناتی پر پابندی عائد کی جائے۔