سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کی ڈیفالٹرز سے وصولیوں کے لیے انوکھی منطق سامنے آئی ہے اور کمپنی نے ڈیفالٹرز سے رقوم نکلوانے کے لیے ایک ارب روپے مانگ لیے۔سوئی سدرن نے 10 ارب روپے کی وصولیوں کو ایک ارب روپے کی فراہمی سے مشروط کردیا ہے۔سوئی سدرن گیس کمپنی نے اوگرا کو جمع کرائی گئی درخواست میں منقطع کیے گیے صارفین سے وصولیوں کے لیے 72 کروڑ 10 لاکھ روپے اور رننگ ڈیفالٹرز سے وصولیوں کے لیے 35کروڑ 90 لاکھ روپے مانگے ہیں۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ سوئی سدرن کے زیر انتظام علاقوں میں ڈومیسٹک ڈیفالٹرز کی تعداد بڑھ رہی ہے، اس لیے محدود وسائل کے باعث ڈیفالٹرز تک نہیں پہنچ سکتے۔گیس کمپنی کا درخواست میں کہنا ہے کہ اندرون سندھ اور اندرون بلوچستان میں ڈیفالٹرز تک نہیں پہنچ سکتے۔سوئی سدرن نے موقف اختیار کیا ہے کہ ڈیفالٹرز کے خلاف کارروائی نہ ہونے سے بقایاجات میں ہر سال اضافہ ہو رہا ہے، اس لیے منقطع کیے جانے والے گیس صارفین سے بھی وصولیوں میں مشکلات ہیں۔سوئی سدرن واجبات وصولیوں کو آؤٹ سورس کرنا چاہتی ہے جس پر اوگرا نے تمام کیٹیگریز کے میٹرز کاٹنے اور ری کنکشنز کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔اوگرا کی جانب سے سوئی سدرن کو واجب الادا رقم کی وصولیوں کی تفصیلات بھی فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔