مشرقِ وسطیٰ جنگ کے دہانے پر کھڑا ہے۔ سیاسی اور اسٹریٹجک امور کے ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ کسی بھی وقت کوئی واقعہ مکمل جنگ کی راہ ہموار کرسکتا ہے۔ ایسے میں اسرائیل نے اپنی دفاعی صلاحیت کا تعارف کرانے کے لیے نئے بیلسٹک میزائلوں اور اپ گریڈیڈ ون وے اٹیک ڈرون کی رونمائی کی ہے۔ سرکاری میڈیا نے بتایا کہ میزائل اور ڈرون کی رونمائی ایک فوجی پریڈ میں کی گئی ہے۔ایران پر روس کو بھی اسلحہ فراہم کرنے کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔ مغربی ممالک کا کہنا ہے کہ ایران اپنی دفاعی صلاحیت ہی نہیں بڑھارہا بلکہ روس اور دوسرے ملکوں کو اسلحہ اور گولا بارود برآمد کر رہا ہے۔ یوکرین جنگ میں روس کو اسلحہ فراہم کرنے کی ایران نے تردید کی ہے۔سرکاری خبر رساں ادارے ارنا نے بتایا ہے کہ سالڈ فیول جہاد میزائل ایران کے پاس دارانِ انقلاب کے ایئرو اسپیس ونگ نے تیار کیا ہے اور یہ میزائل ایک ہزار کلو میٹر تک وار وار کرسکتا ہے۔شہید 136B ڈرون شہید 136 ڈرون کا اپ گریڈیڈ ورژن ہے۔ اس میں چند خصوصیات کا اضافہ کرکے اس کی آپریشن رینج چار ہزار کلومیٹر تک بڑھادی گئی ہے۔عراق سے جنگ کے حوالے سے فوج کی یادگاری پریڈ میں ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے بھی شرکت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ آج ہماری دفاعی استعداد اس قدر ہے کہ کوئی بھی شیطان ہماری طرف گندے ارادے یا میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے بھی اس موقع پر مسلم دنیا کے علمائے کرام کے سالانہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مسلم دنیا پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کو کمزور کرنے کے لیے اسرائیل سے معاشی اور سیاسی تعلقات مکمل طور پر ختم کردے۔