عزیزیہ میں 55 ھزار کی بلڈنگ میں ایک ھزار ریال فی حاجی کرپشن 16 ارب پاکستانی بنتی ھے 35 ریال کا کھانا فی حاجی میں 15 ریال کی کرپشن 3 ارب روپے بنتی ھے اسی طرح 500 ریال فی حاجی کرپشن مدینہ شریف میں 8 ارب روپے گاڑیوں میں 200 ریال فی حاجی کرپشن 2 ارب روپے منی عرفات میں گدوں تسبیح اور چادروں میں کرپشن 2 ارب روپے پاکستانی اسی طرح 8 روپے فی کین اب زم زم کو 15 ریال میں خرید کر 2 ارب روپے سے زائد کی کرپشن کی گئی
ڈائریکٹر حج مدینہ منورہ اور مکہ کے ساتھ سومرو ڈائریکٹر جنرل کو گرفتار کون کرے گا جائیٹ سیکرٹری حج جلترم اس کے علاوہ سروس ویزوں کی لوٹ مار سابق نگران وزیر کو گرفتار کر کے تحقیقات کی جاے رپورٹ سھیل رانا
پاکستان حج مشن نے مکہ مکرمہ میں ان چھ کیٹرنگ کمپنیوں پر ڈھائی لاکھ سعودی ریال (تقریباً دو کروڑ پاکستانی روپے) کے 17 جرمانے عائد کیے ہیں جنہوں نے پاکستانی عازمین کو کھانا فراہم کرنے کا معاہدہ کر رکھا ہے۔پاکستان حج مشن نے رواں سال سرکاری سکیم کے تحت حج ادا کرنے والے 70 ہزار سے زائد عازمین کے کھانے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے نو کیٹرنگ کمپنیوں کو ملازمت دی۔’رہائشی عمارتوں اور ہوٹلوں پر پہنچنے پر کھانے کے معیار اور مقدار کا دوبارہ جائزہ لیا گیا جہاں مشن کے ذریعہ عازمین کو رہائش دی جارہی تھی۔ روزانہ کے مینو میں پاکستانی اور براعظمی دونوں قسم کے کھانے شامل ہوتے ہیں جب کہ رش سے بچنے کے لیے پیش کرنے کے اوقات لچکدار تھے۔’مینو میں کھانے کی اشیا میں گوشت، دال، سبزیاں، چاول، دو قسم کی روٹی، دہی، پھل، مٹھائیاں، چائے اور پانی شامل ہیں۔‘فیڈ بیک میکنزم میں ایک ڈیجیٹل ایپ شامل ہے، جسے اب تک خوراک سے متعلق 506 شکایات موصول ہوئیں اور ان کو حل کیا گی
ا
۔رپورٹ کے مطابق دستی طور پر رجسٹرڈ شکایات کو بھی حل کیا جا رہا تھا جبکہ 400 رکنی پاکستان حج میڈیکل مشن بھی موجود ہے۔پاکستان نے عازمین حج کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے سعودی شہروں مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور جدہ میں دو ہسپتال اور 11 ڈسپنسریاں بھی قائم کی ہیں۔اس سال مناسک حج 14-19 جون تک چلنے کی امید ہے۔ پاکستان کا قبل از حج فلائٹ آپریشن، جو نو مئی سے شروع ہوا تھا، نو جون تک جاری رہے گا۔نو مئی سے اب تک 217 پروازوں کے ذریعے 55 ہزار 990 سے زیادہ سعودی عرب پہنچ چکے ہیں۔پاکستان حج مشن کے حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ ’زیادہ تر جرمانے معاہدے کے بعض عناصر کی خلاف ورزی کرنے اور سپلائی چین میں بغیر کسی رکاوٹ کے حاجیوں کو بروقت حفظان صحت کے مطابق کھانے کی فراہمی کو یقینی نہ بنانے پر عائد کیے گئے ہیں۔‘کیٹررز کی خدمات حاصل کرنے کا عمل گذشتہ سال نومبر میں وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد شروع کیا گیا تھا کہ معیاری کھانا ایک دن کے لیے 35 ریال فی شخص کے حساب سے فراہم کیا جائے گا۔فوڈ کوآرڈینیٹرز کھانے کی تیاری کے دوران مسلسل نگرانی اور کچن کی 24 گھنٹے نگرانی کر رہے تھے۔
NTSکے ذریعے 45000 معاونین سیے درخواستیں لی گئیں . 1800 روپے فی امیدوار چارج کیے گئے اور 70،80،90 مارک والے امیدواروں کو فیل کر دیاگیا 40،50،60 مارک والے لوگ حج ڈیوٹی پر معاونین بھیج دیے گئے جس میں وزارت کے افسران کے سگے بھائی اور بیٹے بھیج دیےگیے، جس کے خلاف درجنوں شکایات محتسب اعلئ اور کیی نوٹس سیکرٹری مزہبی امور کو پہنچ چکے ہیں
2006 سے پرائیویٹ سیکٹر کو حج کوٹہ دیا انہیں اپرشنل اسٹاف کے لیے ہر سال 60 سے 100 سروسز ویزے جاری کئے جاتے تھے جبکہ اس سال پہلی دفعہ دوسو سے زائد ویزے HOAP کو دیے گئے اور وزارت کے لوگوں کو نوازنے کے علاوہ 5 لاکھ میں فی ویزہ مارکیٹ میں فروخت کیے گیا پالیسی کے خلاف 60 سال کے زائد لوگوں کو بھیجا گیا ہے