پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں فائر وال کے نفاذ اور انٹرنیٹ میں رکاوٹ کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کو 300 ملین (30 کروڑ) ڈالر تک کا نقصان ہو سکتا ہے۔پاشا نے جمعرات کو جاری ایک پریس ریلیز میں کہا کہ مواد اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی نگرانی اور ان کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک انٹرنیٹ فائر وال نافذ کی جا رہی ہے، جبکہ حکومت سنسر شپ کے لیے فائر وال کے استعمال سے انکار کرتی ہے۔پاشا کے سینئر وائس چیئرمین علی احسان نے کہا کہ فائر وال کا نفاذ پہلے ہی انٹرنیٹ کے طویل منقطع ہونے اور وی پی این کی بے ترتیب کارکردگی کا سبب بن چکا ہے، جس سے ’کاروباری سرگرمیوں کے مکمل طور پر خراب ہونے‘ کا خطرہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ’یہ رکاوٹیں محض تکلیف کا سبب نہیں بنرہیں بلکہ صنعت کی عملداری پر براہ راست، ٹھوس اور جارحانہ حملہ ہیں اور اس سے 300 ملین ڈالر تک تباہ کن مالی نقصان پہنچنے کا تخمینہ ہے جو مزید تیزی سے بڑھ سکتا ہے‘۔