وفاقی وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ نے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پبلک سیکٹر کیلئے کی جانے والی امپورٹ کا 50 فیصد گوادر پورٹ پر کیا جائے گا۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے گوادر پورٹ کی ترقی کے لئے اہم فیصلہ کیا ہے کہ پبلک سیکٹر کے لئے کی جانے والی امپورٹ گوادر پورٹ پر ہونے سے مقامی لوگوں کو روزگار کے وسیع مواقع میسر آئیں گے۔انہوں نے کہا کہہ کہ آئی ایم او کے سیکرٹری جنرل اگلے ماہ پاکستان آرہے ہیں پاکستان کے میری ٹائم سیکٹر کی بہتری کے لیے آئی ایم او کانفرنس اہم ہوگی ، پاکستان میں حکومتی تحویل میں چلنے والے اداروں پر 35 ہزار ارب روپے لگے ہوئے ہیں۔قیصر احمد شیخ کا کہنا تھا کہ اگر یہی پیسہ سرمایہ کاری کرکے بینکوں میں رکھا جائے تو ساڑھے 6 ہزار ارب روپے حاصل ہوں گے، ملکی خسارہ بھی اس وقت اتنا ہی ہے ، شپنگ لائنز کو ریگولیٹ کرنے کے حوالے سے کئی میٹنگز ہوچکی ہیں، جلد شپ لائنز کو ریگولیٹ کرنے کے حوالے سے پیپر تیار ہو جائے گا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں فوری طور پر کوئی نئی رپورٹ نہیں بنارہے ہیں، کراچی پورٹ بھی اپنی استعداد سے 50 فیصد استعمال کررہی ہے، بغیر ضرورت کے پورٹ بنائیں گے تو اس کا حال بھی آئی ہی پی پیز جیسا ہوگا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یورپی کمپنی مگس کے ساتھ 2 ارب ڈالرز کے معاہدہ کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط آگلے ماہ ہوں گے۔