سپریم کورٹ آف پاکستان قومی احتساب بیورو (نیب) ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ کل سنائے گی۔سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ 6 جون کو محفوظ کیا تھا۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے اس مقدمے کی سماعت کی تھی، جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل ،جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی بینچ کا حصہ ہیں۔عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط پر متعارف کرائی گئی تاجر دوست اسکیم پر وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) اور تاجروں کے درمیان مذاکرات کا ایک اور دور بےنتیجہ ختم ہوگیا۔ تاجر دوست اسکیم پر ایف بی آر اور تاجروں کے درمیان ڈیڈلاک برقرار ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تاجروں اور ایف بی آر کے درمیان مذاکرات کا ایک اور دور بےنتیجہ رہا، دونوں فریقین اپنے اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں ہیں تاہم تاجروں اور ایف بی آر کے درمیان آنے والے دنوں میں مذاکرات جاری رہیں گے۔صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے کا کہنا ہے کہ ان کا مؤقف یہی رہا ہے کہ ویلویشن ٹیبل کے قانون کو ختم کرنا ہوگا، کیونکہ ویلویشن ٹیبل ٹیکس کو تاجر ماننے کے لیے بالکل بھی تیار نہیں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ویلویشن ٹیبل ٹیکس سے کرپشن کی نئی راہ کھلے گی، ہم نے ایف بی آر کو تجویز دی ہے کہ اگر ٹیکس اکٹھا کرنا ہے تو فکسڈ ٹیکس کی طرف جانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس ملک میں فکسڈ ٹیکس کا نظام ہی سب سے بہتر ثابت ہوگا، فکسڈ ٹیکس سے جعلی نوٹسز اور بلیک میلنگ سے نجات ملے گی اور فکسڈ ٹیکس سے کرپشن کی راہ بھی بند ہو جائے گی۔اجمل بلوچ نے کہا کہ اشیائے خورونوش پر بھی ودہولڈنگ ٹیکس ختم کیا جائے اور ایک صفحے کا اردو گوشوارہ فارم ہو تاکہ تاجر باآسانی فائلر بن جائے۔